فی کلو گرام چینی کی قیمت 85 روپے سے تجاوز کا خدشہ

احتشام مفتی  ہفتہ 25 جنوری 2020
خدشہ ہے کہ خوردہ سطح پر فی کلوگرام چینی 85روپے سے تجاوز کرجائے گی ۔ (فوٹو: فائل)

خدشہ ہے کہ خوردہ سطح پر فی کلوگرام چینی 85روپے سے تجاوز کرجائے گی ۔ (فوٹو: فائل)

 کراچی: شوگرملوں نے گنے کی زائد قیمتوں میں دستیابی، 5فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ اور ایکسل لوڈ کے مسائل کوچینی کی قیمتوں میں اضافےکاباعث قرار دیدیاہے۔

رواں سیزن میں گنے کی پیداوارمیں کمی اور زائد قیمتوں کے باعث شوگرملوں میں چینی کی فی کلوگرام پیداواری لاگت بڑھکر77 روپےتا78روپے کی سطح تک پہنچ گئی ہے جس سے خدشہ ہے کہ خوردہ سطح پر فی کلوگرام چینی 85روپے سے تجاوز کرجائے گی۔

پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن کے چئیرمین تارا چند نے ایکسپریس کو بتایاکہ شوگر ملیں زائد پیداواعی لاگت کے باوجودفی کلوگرام چینی کی انڈرکاسٹ قیمت پر71روپے فی کلوگرام ایکس مل کے حساب سے فروخت کررہی ہیں جبکہ تھوک مارکیٹوں یہ چینی 73روپے فی کلوگرام کے حساب سے فروخت کی جارہی ہے اورخوردہ سطح پرفی کلوگرام چینی 78روپےمیں فروخت کی جارہی ہے۔

تارا چند نے بتایا کہ رواں سال گنےکی پیداوار میں 15فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، حکومت کی جانب سےگنےکی فی من سرکاری قیمت 192روپےمقرر کرنے کےباوجود شوگرملوں کو کاشتکار اوسطا240روپےفی من پرگنا فراہم کررہے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ کاشتکاروں کی جانب سے گنےکی محدوددفروخت کےباعث مقامی شوگرملیں 70فیصدپیداواری استعداد پرچل رہی ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ گزشتہ سال کی نسبت رواں سال حکومت کی جانب سےگنےکی سرکاری قیمت میں5فیصداضافہ، 5فیصد سیلزٹیکس کے نفاذ اور ایکسل لوڈکیوجہ سےشوگر ملوں کی پیداواری لاگت بھی بڑھگئی ہے جسکے بارے میں شوگرکی ایڈوائزری کونسل کے اجلاس میں بھی تفصیلات شئیرکردی گئی ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں چینی کی سالانہ کھپت5اشاریہ2ملین ٹن ہے، بین الاقوامی مارکیٹ کی نسبت پاکستان میں آج بھی چینی کی قیمت کم ہیں کیونکہ عالمی مارکیٹ میں چینی کی قیمت430ڈالر فی ٹن ہے۔

کراچی ریٹیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین فریدقریشی نے ایکسپریس کوبتایاکہ فی کلوگرام چینی کی خوردہ قیمت بڑھکر 78روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فی الوقت تھوک مارکیٹ سے انہیں فی کلوگرام چینی74روپےمیں مل رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔