- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
کرونا وائرس پاکستان میں داخل، حکومت کا انکار
کراچی: کرونا وائرس پاکستان میں داخل ہوگیا لیکن حکومت مسلسل انکارکررہی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ21جنوری کودبئی اورکراچی کے بعد ملتان پہنچنے والا شخص وائرس سے متاثر ہے لیکن حکومت پنجاب کی جانب سے تاحال کوئی تصدیق نہیں کی جاسکی،پاکستان میں اس حوالے سے سرکاری سطح پر عوام کو آگاہی بھی فراہم نہیں کی جارہی،کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھرکے ممالک میں ایمرجنسی نافذکردی گئی، پاکستان میں چین سے ممکنہ طورپرداخل ہونے والے وائرس کی وجہ سے طبی حلقوں میں بھی چہ میگوئیاں شروع ہیں۔
بعض ماہرین طب کاکہنا ہے کہ یہ بائیوحملہ بھی ہوسکتا ہے جبکہ بعض ماہرین کاکہنا تھا کہ پاکستان میں چین کی سروس عارضی طورپرمعطل کردی گئی ہے، دوسری جانب اہم حلقوں میں یہ خیال بھی ظاہرکیا جارہا ہے کہ پاکستان میں سی پیک کے منصوبے کو متاثرکرنے کیلیے چین پربائیوحملہ کیاگیا ہے تاکہ پاکستان چین سے اپنی درآمدی اشیاکی ترسیل کو فوری معطل کردے۔
عالمی ادارہ صحت نے دنیا کے تمام ممالک کو اس وائرس کے حوالے سے الرٹ بھی جاری کردیا ہے،دریں اثنا پاکستان میں متعدی امراض کے ماہرین نے بھی عوام کو اس وائرس کے بارے میں آگاہی فراہم نہیں کی۔
ماہرین صحت کا کہنا تھا کہ پاکستان میںکسی بھی وائرس کی وبائی صورت سے نمٹنے کیلیے سہولتیں موجود نہیں ہیں، سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں ہرسال بجٹ میں اضافہ کیا جاتا ہے لیکن سرکاری اسپتالوں میں بستروں کی تعداد25سال پرانی ہے۔
ماہرین صحت نے بتایا کہ پاکستان میں کسی بھی وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کیلیے سہولتیں موجود نہیں اور نہ ہی کسی بھی وائرس کی تشخیص پاکستان میںکی جاسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔