سنی اتحاد کونسل کا آڈیو، ویڈیو لنک کے ذریعے مناظرہ سے انکار راہ فرار ہے، کالعدم تحریک طالبان

ویب ڈیسک  جمعرات 14 نومبر 2013
اگر سنی اتحاد کونسل مناظرہ براہ راست ہی کرنا چاہتی ہے تو سیکیورٹی کی ضمانت دی جائے، خالد عمرخراسانی۔ فوٹو : اے ایف پی

اگر سنی اتحاد کونسل مناظرہ براہ راست ہی کرنا چاہتی ہے تو سیکیورٹی کی ضمانت دی جائے، خالد عمرخراسانی۔ فوٹو : اے ایف پی

لاہور: کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے بھی سنی اتحاد کونسل کے بعد مناظرہ کے لئے اپنی شرائط پیش کرتے ہوئے آڈیو، ویڈیو لنک کے ذریعے مناظرہ سے انکار کو مناظرہ سے راہ فرار قرار دیا ہے۔

کالعدم تحریک طالبان کے کمانڈر خالد عمر خراسانی نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سنی اتحاد کونسل سے مناظرہ کے چیلنج پر قائم ہیں لیکن کونسل آڈیو، ویڈیو لنک کے ذریعے مناظرہ سے انکار کر کے اس سے راہ فرار اختیار کر رہی ہے تاہم ہم اسے کوئی بہانہ نہیں بنانے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی اور لاہور میں ہمارے نمائندے حکومت کے ساتھ جنگ کی وجہ سے سامنے نہیں آسکتے اور حالت جنگ کے باعث ہی ہمارا مسلح ہونا بھی ضروری ہے، اگر سنی اتحاد کونسل مناظرہ براہ راست ہی کرنا چاہتی ہے تو اس کے لئے کسی بھی دوسرے ملک کا انتخاب کیا جائے یا ہمیں پاکستان میں سیکیورٹی کی ضمانت دی جائے۔

خالد عمر خراسانی کا کہنا تھا کہ ہماری جنگ قوم سے نہیں بلکہ سیکولر اور لادین نظام اور اس کے حواریوں کے خلاف ہے، کیا سنی اتحاد کونسل قبائل کو پاکستان کا حصہ نہیں سمجھتی۔ انہوں نے کہا کہ مناظرہ کے ثالثی کے لئے سنی اتحاد نے جو نام دیئے ہیں وہ قبول نہیں ہیں، اتحاد تنظیمات مدارس کے علما کو مناظرہ میں ثالثی مقرر کیا جائے اور اگر ہم مناظرہ ہارے تو مسلح جدوجہد چھوڑنے کی تحریری ضمانت دیں گے۔

واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی سید منور حسن کے طالبان کو شہید قرار دیئے جانے کے بیان پر سنی اتحاد کونسل کے مفتیان کرام نے اسے گمراہ کن قرار دیا تھا جس پر طالبان نے کونسل کو مناظرے کا چیلنج دیا تھا جسے قبول کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل نے اپنی 5 شرائط پیش کی تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔