آسکر ایپلی کیشن سے دکانداروں کے ریکارڈ رکھنے کا مسئلہ حل

کاشف حسین  پير 27 جنوری 2020
جنرل اسٹور،بیکری، سبزی،کریانہ کے چھوٹے دکانداروں کیلیے گاہکوں کی ادھاررقوم کاریکارڈرکھنا مشکل اوردقت طلب کام تھا۔ فوٹو: فائل

جنرل اسٹور،بیکری، سبزی،کریانہ کے چھوٹے دکانداروں کیلیے گاہکوں کی ادھاررقوم کاریکارڈرکھنا مشکل اوردقت طلب کام تھا۔ فوٹو: فائل

کراچی کے باصلاحیت نوجوانوں نے چھوٹے دکانداروں کا ادھار کا ریکارڈ رکھنے کا مسئلہ حل کردیاہے، جنرل اسٹور، بیکری، سبزی، کریانہ  کے دکانداروں کے لیے گاہکوں کو ادھار دیے بغیر کاروبار کرنا دشوار ہوتا ہے بالخصوص محلے اور کسی اپارٹمنٹ کے نیچے کھلنے والی دکانوں کی فروخت کا کافی حد تک انحصار ان مستقل گاہکوں پر ہوتا ہے جو ایک ہفتہ یا ماہانہ ادھار کرتے ہیں۔

دکانداروں کے لیے ادھار کی رقم اور ادھار لینے والے گاہک کا ریکارڈ رکھنا بہت مشکل ہوتا ہے کیونکہ چھوٹی چھوٹی مالیت کی اشیا اور گاہک کا نام درج کرنا دقت طلب کام ہوتا ہے، اس مشکل کی وجہ سے دکانداروں کی بڑی رقوم ادھار میں پھنس جاتی ہیں زیادہ مالیت کا ادھار چڑھ جائے تو گاہک بھی دکان یا راستہ بدل لیتا ہے اور دکانداروں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

کراچی کے نوجوانوں نے موبائل فون ایپلی کیشن آسکر ادھار تیار کرکے ایسے تمام دکانداروں اور کاروباری افراد کی مشکل آسان کردی ہے اب دکاندار اس ایپلی کیشن کی مدد سے اپنے گاہکوں کا ریکارڈ رکھ سکتے ہیں اور یہی نہیں ہر بار ادھار میں کی جانے والی فروخت کے بعد انٹری کرنے پر مذکورہ گاہک کو بھی ایس ایم ایس کے ذریعے پیغام ارسال کیا جاسکتا ہے جس میں ادھار کی کل رقم کی یاددہانی کرائی جاتی ہے۔

گاہکوں سے ملنے والی رقوم یا ادائیگیاں بعض اوقات جزوی ہوتی ہیں ایسی صورت میں وصول کی جانے والی رقوم کی انٹری بھی ایک بڑا مسئلہ ہے آسکر ادھار نامی ایپلی کیشن وصول ہونے والی رقوم کی تفصیل بھی ریکارڈ کرتی ہے اور گاہکوں کے نام پر چڑھی ہوئی رقوم سے ادا شدہ رقوم بھی منہا ہوجاتی ہیں اور اس طرح ادھار کا کھاتہ اپ ڈیٹ رہتا ہے، دکاندار ایک منٹ سے بھی کم وقت میں اپنی ادھار فروخت اور گاہکوں کی تفصیل جان سکتے ہیں۔

پاکستانی دکاندار بھارتی ایپلی کیشن استعمال کرتے تھے،اویس سلیم

آسکر موبائل ایپلی کیشن تیار کرنے والے نوجوانوں اویس سلیم اور عاشر خان نے گفتگو میں بتایا کہ پاکستان میں دکاندار بھارتی ڈیولپرز کی بنائی گئی ایپلی کیشن کھاتہ بک استعمال کررہے تھے جبکہ امریکا کی کریڈٹ کرما بھی پاکستان میں زیراستعمال تھی جس کو دیکھتے ہوئے یہ خیال آیا کہ پاکستان میں پاکستانی ڈیولپرز کی تیار کردہ ایپلی کیشن کیوں استعمال نہیں ہورہی کیونکہ امریکا اور بھارت کی ایپلی کیشنز کے استعمال سے ڈیٹا سیکیوریٹی کا بھی خدشہ تھا۔

دوسری بات پاکستان میں آئی ٹی کی صلاحیتوں کی تھی کہ ہم اپنا مسئلہ خود کیوں حل نہیں کرسکتے، اویس سلیم کے مطابق ایپلی کیشن 4 مہینے میں تیار کی گئی اور گزشتہ سال ستمبر میں میں متعارف کرائی گئی  5 ماہ کے مختصر عرصے میں 6 ہزار سے زائد دکانداروں نے یہ ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کی۔

جلدانوینٹری مینجمنٹ اورآرڈردینے کی سہولت ملے گی

آسکر ایپلی کیشن میں جلد ہی انوینٹری مینجمنٹ اور آرڈر دینے کی سہولت بھی مہیا کی جائے گی یہ بات آسکر ایپلی کیشن کے موجود اویس سلیم  نے گفتگو میں بتائی انھوں نے کہا کہ  دکاندار کسی آئٹم کی موجودہ تعداد یا مقدار کے بارے میں باخبر رہیں گے اور ذخیرہ (اسٹاک) ختم ہونے سے قبل ہی ایپلی کیشن کی مدد سے مطلوبہ تعداد یا مقدار میں اشیا کی سپلائی کا آرڈر دے سکیں گے اور دکاندار یا تاجر اپنے کاروبار کا ریکارڈز بھی اپنے گاہکوں یا متوقع گاہکوں کو بھیج سکیں گے۔

ادھارکی وصولی بہتر ہونے سے فروخت اور منافع بڑھ گیا،دکاندار

آسکر ایپلی کیشن استعمال کرنے و الے دکانداروں کا کہنا ہے کہ انھیں اب رجسٹر یا کتابوں میں کھاتہ درج کرنے کی جھنجھٹ سے نجات مل گئی ہے اور ادھار وصولی بہتر ہونے سے فروخت اور منافع میں اضافہ ہوا ہے اس وقت 4 ہزار سے زائد دکاندار یہ ایپلی کیشن باآسانی استعمال کررہے ہیں، آسکر ایپلی کیشن استعمال کرنے سے کاروبار سہل ہوگیا ہے اور دکانداروں کے لیے کاروبار کرنا مزید آسان ہوگیا ہے۔

آسکرایپلی کیشن سے ہول سیلرز کی بڑی مشکل بھی آسان ہوگئی

آسکر ایپلی کیشن کے موجود اویس سلیم نے گفتگو میں بتایا کہ آسکر ایپلی کیشن کی مدد سے چھوٹے دکانداروں کے ساتھ بڑے دکانداروں اور ہول سیلرز کی مشکل بھی آسان ہوگئی، ہول سیل پر اشیا بیچنے والوں کے لیے کاروبار کا حساب رکھنا آسان ہوگا اور کسی بھی وقت موبائل فون میں کاروباری حساب کتاب دیکھا جاسکے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔