کراچی میں اہم سیاسی پیش رفت

ایڈیٹوریل  بدھ 29 جنوری 2020
کراچی کے مسائل بلاشبہ اپنا ایک تاریخی تناظر رکھتے ہیں۔ (فوٹو : فائل)

کراچی کے مسائل بلاشبہ اپنا ایک تاریخی تناظر رکھتے ہیں۔ (فوٹو : فائل)

پیر کو دورہ کراچی کے موقعے پر وزیر اعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے مابین طویل ملاقات کے بعد وفاق اور سندھ حکومت کے مابین اختلافی امورکے حل میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔

سیاسی حلقوں نے اس ملاقات کو خوش آیند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ ملک کی ترقی اور سندھ میں وفاق اور صوبہ سندھ کے مابین سیاسی افہام و تفہیم سے معاملات درست سمت میں نتیجہ خیز ثابت ہونگے۔ یہ ملاقات اس اعتبار سے بھی قابل تحسین تھی کہ آئی جی سندھ کی تبدیلی اور نئے آئی جی کی تقرری کے لیے قانون و آئین کی روشنی میں مفاہمانہ انداز نظرکی جیت ہوئی۔

گورنر ہاؤس میں ہونے والی وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی ملاقات میں صوبے میں نئے آئی جی سندھ لگانے سمیت دیگر کئی اہم امور پر اتفاق کر لیا گیا ہے۔ تاہم میڈیا کے مطابق آئی جی سندھ کلیم امام نے ممکنہ تبادلہ کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اتنی آسانی سے جانے والے نہیں۔ ادھر وزیر اعظم نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ وہ مہنگائی کرنے والے مافیا کو نہیں چھوڑیں گے، انھوں نے کابینہ ارکان سے بھی کہا کہ وہ مہنگائی سے نہ گھبرائیں، کامیاب انسان برے وقت سے سیکھتا ہے، متحدہ رہنماؤں کی ملاقات ایجنڈہ پر نہ تھی، تاہم متحدہ نے بھی سندھ کے وسیع تر مفاد میں عمران خان کو باورکرایا کہ انھیں ملاقات پر اصرار سے زیادہ صوبے کی ترقی اور شہر قائد کے ایشوز کا دیر پا حل ان کا اصل مقصد ہے۔

بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان نے حکومتی اتحاد میںشامل وزیر اعظم نے اتحادی جماعت گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس(جی ڈی اے) کے سربراہ پیر پگاڑا سے کنگری ہاؤس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں جی ڈی اے رہنماؤں نے وزیر اعظم کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور ان کو اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

کراچی کے مسائل بلاشبہ اپنا ایک تاریخی تناظر رکھتے ہیں، حکمرانوں نے اس شہر کو نئی تزئین وآرائش کے عزم کے ساتھ جدید ترین سہولتیں دینا ہیں، عوام روزگار اور بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور مہنگائی کے خاتمے کے متمنی ہیں جو حکومت کے اعصاب کو جھنجوڑنے کے لیے کافی ہیں۔

دوسری جانب سیاسی اسٹیک ہولڈرز کی وزیر اعظم سے توقعات کا ایک کوہ گراں بھی ہے، سب کو مل کر سندھ کی خدمت کا بیڑا اٹھانا ہے۔ وہ بندہ نوازی واپس لانی ہے جو کراچی کا طرہ امتیاز سمجھی جاتی تھی،کراچی کے شہری جھنجھلائے ہوئے ہیں ، جس کا اندازہ گزشتہ روزکے اس واقعے سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب وزیر اعظم کی گورنر ہاؤس سے روانگی کے موقع پر ٹریفک دیر تک رکی رہی تو شہریوں نے انوکھا احتجاج کیا اور ہرگاڑی سوار نے اپنے ہارن بجانے شروع کر دیے۔

در اصل کراچی میں تبدیلی شہر میں نمائشی تبدیلی cosmatic change کا ہلکا پھلکا ٹاسک نہیں بلکہ کراچی کو اس کے غیر انسانی صورتحال سے نکالنا ہی سب سے بڑا چیلنج ہے، لہذا وزیر اعظم سے ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ کی صوبے میں امن و امان، آئی جی سندھ ڈاکٹرکلیم امام کے حوالے سے سندھ کابینہ کے تحفظات اور دیگر امور سے جو مکالمہ ہوا وہ ایک بہترین پیش رفت ہے، کراچی کو بڑے پیکیج کی ضرورت اور مربوط ترقیاتی حکمت عملی اور اسٹیک ہولڈرز کے گریٹر اشتراک عمل کو یقینی بنانا سیاست میں طرز عمل کی تبدیلی حکمرانی کی انفرادیت کو نمایاں کرتی ہے ۔

وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ نے گندم کی قلت کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا، وزیر اعظم نے کہا کہ وہ جلد ہی اس معاملے پر اجلاس طلب کریں گے۔ وزیراعظم نے کامیاب نوجوان تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بزنس کرنے والے نوجوان کامیاب ہو کر قوم کو کامیاب کرتے ہیں، ہمارا سب سے بڑا اثاثہ نوجوان ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی ہر شعبے میں پاکستانیوں سے آگے نکل گئے ہیں تاہم پاکستان کے اندر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے کیوںکہ ہمارا سسٹم میرٹ کو سپورٹ نہیںکرتا، اقربا پروی اور سفارش کی وجہ سے ادارے کمزور ہو رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ان کی معروضات وزیر اعظم نے غور اور توجہ سے سنیں ، وزیر اعظم عمران خان سے گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ملاقات میں صوبے میں آٹے کے بحران ترقیاتی منصوبوں سندھ کو وفاقی حکومت کی طرف سے ملنے والے فنڈز میں حائل مشکلات سمیت دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جس میں اتفاق کیا گیا کہ وفاق اور سندھ حکومت ملکرصوبے کی ترقی کے لیے کام کریں گے اور  تمام امور کو مشاورت سے طے کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ وہ جلد ہی اس معاملے پر اجلاس طلب کریں گے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وفاق کے زیر انتظام منصوبوں میں سندھ حکومت کی تجاویز کو شامل کیا جائے گا،  گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ کراچی کو ترقی دیے بغیر معاشی ترقی کے اہداف پورے نہیں ہو سکتے، ملاقات میں وزیر اعظم نے وفاقی حکومت کی طرف سے کراچی کو مطلوبہ فنڈز کی فراہمی کے لیے سندھ حکومت کی تجاویز پر غورکی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ باہمی مشاورت سے ساتھ مل کرکراچی کی ترقی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ ضرورت اسی باہمی مشاورت اور ہم آہنگی کی ہے۔ کراچی پاکستان کا معاشی انجن ہی نہیںکشادہ و فراخ دل بھی ہے۔ یہاں تمام پاکستانیوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔