- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
صدر ٹرمپ کا اسرائیل‘ فلسطین امن منصوبہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے دورے پر آئے ہوئے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطین امن منصوبے کو ایک موقع ضرور دیا جانا چاہیے حالانکہ فلسطین کی طرف سے اسے ابتداء میں ہی مسترد کر دیا گیا تھا۔ صدر ٹرمپ جو نیتن یاہو کے انتخابی حریف بینی گانٹز کے ساتھ بھی ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں۔
فلسطینیوں نے مذکورہ امن منصوبے کو اسرائیل کی حد سے زیادہ حمایت اور فلسطینیوں کے حقوق کی ظالمانہ طور پر حق تلفی قرار دیتے ہوئے اس نام نہاد امن منصوبہ کو شروع ہی میں مسترد کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی فلسطینی کو وہائٹ ہاؤس آنے کی دعوت نہیں دی گئی۔ امریکی صدر ٹرمپ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ متذکرہ منصوبہ عین ممکن ہے کہ اس میں کامیابی کے امکانات موجود ہوں لہٰذا اسے ایک چانس ضرور دیا جانا چاہیے۔
ٹرمپ نے یہ دعویٰ بھی کیا ہم سب کو فلسطینیوں کے ساتھ ہمدردی ہے تاہم موصوف کا یہ دعویٰ ایسا ہے کہ جسے سن کر استہزاء آمیز ہنسی ہی آ سکتی ہے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ یہ امن منصوبہ ویسا ہی ہے جیسا وہ لوگ چاہتے ہیں وہ لوگ سے ان کی مراد اسرائیل تو ہو سکتی ہے فلسطین یقینا نہیں۔ انھوں نے مزید کہا یہ منصوبہ ان کے لیے بہت اچھا ہو گا۔ ٹرمپ کا یہ دعویٰ بھی تھا کہ کئی عرب قومیں اس منصوبے کی حمایت کرتی ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ٹرمپ کی بے حد تعریف کی اور کہا کہ وہ اسرائیل کے عظیم دوست ہیں۔ واضح رہے اسرائیل کے عام انتخابات تقریباً سر پر آ گئے ہیں، صدر ٹرمپ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی ہر طریقے سے مدد کرنا چاہتے ہیں ۔ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ نام نہاد امن منصوبے میں فلسطینیوں کی تو کوئی گنجائش ہی نہیں رکھی گئی۔
یہ منصوبہ اصل میں ٹرمپ کے داماد جارڈ کشنر Jared Kushner نے ترتیب دیا ہے۔ فلسطینی وزیر اعظم محمد شتا یہ Mohammed Shtayyehنے عالمی طاقتوں پر زور دیا ہے کہ اس قدر صریح ناانصافی پر مبنی اس نام نہاد امن منصوبہ کو مکمل طور پر مسترد کر دینا چاہیے، اس منصوبے کا ایک بڑا مقصد ٹرمپ کو مواخذے کی تحریک سے محفوظ رکھنا ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔