بیکٹیریا کی نئی نسل جدید طب کیلیے سب سے خطرناک ہے، ماہرین

بی بی سی  پير 18 نومبر 2013
ہم اینٹی بایوٹک یا بیکٹیریا کو ختم کرنے والے دور کے بعد والے دور میں قدم رکھ چکے ہیں،ماہرین۔ فوٹو: فائل

ہم اینٹی بایوٹک یا بیکٹیریا کو ختم کرنے والے دور کے بعد والے دور میں قدم رکھ چکے ہیں،ماہرین۔ فوٹو: فائل

لندن: طبی ماہرین کے ایک عالمی کمیشن نے آگاہ کیا ہے کہ جدید طب یا میڈیسن کو سب سے زیادہ ایسے بیکٹیریا یا جراثیم سے خطرہ لاحق ہے جو دوائوں کے خلاف مدافعت پیدا کرتے جا رہے ہیں۔

یہ تحقیق طبی جریدے دا لانسٹ میں شائع ہوئی ہے جریدے میں شائع رپورٹ میں ماہرین نے نئی نسل کے بیکٹیریا کے خطرے سے نمٹنے کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ عالمی تعاون پر زور دیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ہم اینٹی بایوٹک یا بیکٹیریا کو ختم کرنے والے دور کے بعد والے دور میں قدم رکھ چکے ہیںان کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب کے چند برسوں میں اگر بیکٹیریا کے خطرناک اثرات سے بچنا ہے تو فوری طور پر عالمی سطح پر سرگرم ہونے کی ضرورت ہے۔اس کے تحت موجودہ اینٹی بایوٹک ادویہ کے استعمال میں کمی اور دوا بنانے والی کمپنیوں کو بیکٹیریا مخالف دوسری قسم کی نئی دوائیں بنانے کے لیے مراعات کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔