- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
کالعدم تحریک طالبان کا ترجمان احسان اللہ ایک حساس آپریشن کے دوران فرار ہوا
اسلام آباد: کالعدم تحریک طالبان کا سابق ترجمان احسان اللہ احسان نے5 فروری2017کو رضا کارانہ طور پر سرنڈر کرتے ہوئے اپنے آپ کو انٹیلی جنس اداروں کے حوالے کیا۔
ذرائع کے مطابق احسان اللہ احسان نے سرنڈر کرنے سے قبل ہی حساس معلومات فراہم کرنا شروع کر دی تھیں ، ابتدائی تفتیش کے بعد احسان اللہ احسان نے 26 اپریل 2017کو میڈیا میں اپنا اعترافی بیان دیا،جس میں اس نے اپنے سہولت کاروں کو بے نقاب کیا اور دہشت گرد کارروائیوں اور انتہا پسند سوچ کی مذمت کی۔
تفتیش کے دوران انتہائی حساس اور اہم معلومات فراہم کیں، جن کی بنیاد پر سیکیورٹی فورسز نے نہ صرف تحریک طالبان پاکستان اورجماعت الاحرار کے اندرونِ اور بیرونِ ملک دہشت گرد نیٹ ورکس کو توڑا بلکہ بہت سے دہشت گردوں کو بھی پکڑا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ احسان اللہ احسان کو اپنے جرائم کی سزا ملنا تھی۔ تاہم ٹرائل سے قبل جاری آپریشنز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے اُس سے تمام اہم معلومات کا حصول ضروری تھا، حاصل کردہ معلومات کے نتیجے میں کچھ آپریشنز تاحال جاری ہیں، ایک ایسے ہی حساس آپریشن کے دوران احسان اللہ احسان فرار ہوا،احسان اللہ احسان سمیت تمام دہشت گرد جو اب بھی انتہا پسندانہ سوچ رکھتے ہیں، اُن کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔