تنقید کے مقابلے میں دگنی تعریف... بچوں کی اچھی کارکردگی کا فارمولا

ویب ڈیسک  پير 10 فروری 2020
اگر آپ بچوں کی تعلیمی کارکردگی بہتر بنانا چاہتے ہیں تو ان پر تنقید کم اور ان کی خوب حوصلہ افزائی کیجیے (فوٹو: انٹرنیٹ)

اگر آپ بچوں کی تعلیمی کارکردگی بہتر بنانا چاہتے ہیں تو ان پر تنقید کم اور ان کی خوب حوصلہ افزائی کیجیے (فوٹو: انٹرنیٹ)

یوٹاہ: اگر کلاس میں بچوں پر تنقید کے مقابلے میں ان کی تعریف دگنی کی جائے تو وہ پڑھائی میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں اور تعلیم کے میدان میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ یہ خلاصہ ہے اس تین سالہ مطالعے کا جو امریکا کی تین ریاستوں میں 5 سے 12 سال عمر کے 2536 طالب علموں پر کیا گیا۔

یہ مطالعہ برگہام ینگ یونیورسٹی کے ڈاکٹر پال کالڈریلا اور ان کے ساتھیوں نے کیا ہے جس میں نصف اساتذہ کو بچوں کی تعریف کا ایک منظم پروگرام دیا گیا جبکہ باقی نصف اساتذہ سے معمول کے مطابق پڑھانے کا سلسلہ جاری رکھنے کو کہا گیا۔

مطالعے سے معلوم ہوا کہ اساتذہ کی جانب سے تنقید کے مقابلے میں زیادہ تعریف اور حوصلہ افزائی کے نتیجے میں بچوں کی کارکردگی میں فوری طور پر 30 فیصد اضافہ ہوگیا۔ اگر اساتذہ کی جانب سے تنقید اور تعریف برابر رہی تو پورے تعلیمی سال کے دوران کلاس روم میں بچوں کی کارکردگی پہلے کی نسبت 60 فیصد بہتر ہوگئی۔

سب سے زیادہ فائدہ ان بچوں کو ہوا جنہیں تنقید کے مقابلے میں دگنی تعریف کا سامنا ہوا؛ ان کی کارکردگی میں 100 فیصد کے لگ بھگ اضافہ مشاہدے میں آیا۔

ابتدائی عمر کا اثر ہماری باقی ماندہ زندگی پر بہت گہرا ہوتا ہے۔ عمر کے اس حصے میں ہم جو کچھ بھی سیکھتے ہیں، وہ ساری زندگی ہمارے ساتھ رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 5 سے 12 سال کی عمر میں تعلیمی اور اکتسابی کارکردگی کی خصوصی اہمیت ہے۔ ٹھیک اسی طرح ڈانٹ ڈپٹ اور تنقید سے اس عمر کے بچوں پر جو منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، وہ بھی مرتے دم تک برقرار رہتے ہیں۔

ریسرچ جرنل ’’ایجوکیشنل سائیکالوجی‘‘ کے تازہ شمارے میں ڈاکٹر کالڈریلا اور ان کے رفقائے تحقیق کے مقالے میں جہاں اعداد و شمار پیش کیے گئے ہیں، وہیں اساتذہ اور والدین کےلیے ایک اہم پیغام بھی ہے: اگر آپ اپنے بچوں کی تعلیمی کارکردگی بہتر بنانا چاہتے ہیں تو ان پر تنقید کم سے کم کرتے ہوئے ان کی خوب حوصلہ افزائی کیجیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔