- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
تنقید کے مقابلے میں دگنی تعریف... بچوں کی اچھی کارکردگی کا فارمولا
یوٹاہ: اگر کلاس میں بچوں پر تنقید کے مقابلے میں ان کی تعریف دگنی کی جائے تو وہ پڑھائی میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں اور تعلیم کے میدان میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ یہ خلاصہ ہے اس تین سالہ مطالعے کا جو امریکا کی تین ریاستوں میں 5 سے 12 سال عمر کے 2536 طالب علموں پر کیا گیا۔
یہ مطالعہ برگہام ینگ یونیورسٹی کے ڈاکٹر پال کالڈریلا اور ان کے ساتھیوں نے کیا ہے جس میں نصف اساتذہ کو بچوں کی تعریف کا ایک منظم پروگرام دیا گیا جبکہ باقی نصف اساتذہ سے معمول کے مطابق پڑھانے کا سلسلہ جاری رکھنے کو کہا گیا۔
مطالعے سے معلوم ہوا کہ اساتذہ کی جانب سے تنقید کے مقابلے میں زیادہ تعریف اور حوصلہ افزائی کے نتیجے میں بچوں کی کارکردگی میں فوری طور پر 30 فیصد اضافہ ہوگیا۔ اگر اساتذہ کی جانب سے تنقید اور تعریف برابر رہی تو پورے تعلیمی سال کے دوران کلاس روم میں بچوں کی کارکردگی پہلے کی نسبت 60 فیصد بہتر ہوگئی۔
سب سے زیادہ فائدہ ان بچوں کو ہوا جنہیں تنقید کے مقابلے میں دگنی تعریف کا سامنا ہوا؛ ان کی کارکردگی میں 100 فیصد کے لگ بھگ اضافہ مشاہدے میں آیا۔
ابتدائی عمر کا اثر ہماری باقی ماندہ زندگی پر بہت گہرا ہوتا ہے۔ عمر کے اس حصے میں ہم جو کچھ بھی سیکھتے ہیں، وہ ساری زندگی ہمارے ساتھ رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 5 سے 12 سال کی عمر میں تعلیمی اور اکتسابی کارکردگی کی خصوصی اہمیت ہے۔ ٹھیک اسی طرح ڈانٹ ڈپٹ اور تنقید سے اس عمر کے بچوں پر جو منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، وہ بھی مرتے دم تک برقرار رہتے ہیں۔
ریسرچ جرنل ’’ایجوکیشنل سائیکالوجی‘‘ کے تازہ شمارے میں ڈاکٹر کالڈریلا اور ان کے رفقائے تحقیق کے مقالے میں جہاں اعداد و شمار پیش کیے گئے ہیں، وہیں اساتذہ اور والدین کےلیے ایک اہم پیغام بھی ہے: اگر آپ اپنے بچوں کی تعلیمی کارکردگی بہتر بنانا چاہتے ہیں تو ان پر تنقید کم سے کم کرتے ہوئے ان کی خوب حوصلہ افزائی کیجیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔