- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
- عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں منظور، طبی معائنہ کروانے کا حکم
- حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا، تمام ڈرونز مار گرائے؛ ایران
- 25 برس مکمل، علیم ڈار دنیائے کرکٹ کے پہلے امپائر بن گئے
- قومی اسمبلی: جمشید دستی اور اقبال خان کے ایوان میں داخلے پر پابندی
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر حملہ، خودکش بمبار کی شناخت
- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
- پشاور میں صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے کا معاملہ؛ 15 ڈاکٹرز معطل
- پہلا ٹی20؛ عماد کو پلئینگ الیون میں کیوں شامل نہیں کیا؟ سابق کرکٹرز کی تنقید
- 9 مئی کیسز؛ فواد چوہدری کی 14 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
آسٹریلوی قصبے پر لاکھوں چمگادڑوں کی یلغار
کوئنز لینڈ: اس وقت آسٹریلیا کے ایک شہر انگہم میں لوگ سخت پریشان اور مضطرب ہیں کیونکہ دیکھتے ہی دیکھتے یہاں فروٹ بیٹس جیسی بڑی چمگادڑوں نے گویا ڈیرہ ڈال رکھا ہے، کُل 4 مختلف اقسام کی لاکھوں چمگادڑوں کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے۔
انگہم شمالی کوئنس لینڈ میں واقع ایک شہر ہے جہاں لگ بھگ لاکھوں چمگادڑوں کی وجہ سے بحرانی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ بچے اسکول جانے سے کترا رہے ہیں اور ہنگامی حالت کے شکار مریضوں کے لیے ہیلی کاپٹر سروس بند ہوچکی ہے۔ ستم بالائے ستم یہ ہے کہ ان جان داروں کو قانونی تحفظ حاصل ہے اور انہیں مارا بھی نہیں جاسکتا۔ اپنی جسامت کی بنا پر ان چمگادڑوں کو ’’اڑن لومڑی‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔
چمگادڑوں کا طوفان
مجموعی طور پر اس شہر میں چمگادڑوں کی تعداد انسانوں سے بڑھ چکی ہے اور ایک ماہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔ لوگوں نے اسے ’’بیٹ ٹورنیڈو‘‘ یعنی چمگادڑوں کے طوفان سے تشبیہہ دی ہے۔ محتاط اندازے کے مطابق اس جانور کی تعداد تین لاکھ سے زائد ہے۔ انگہم کے میئر کے مطابق ان میں ہر عمر کی چمگادڑیں شامل ہیں اور ان کے ملاپ کے اوقات بھی مختلف ہیں اسی بنا پر ان سے جلد جان نہیں چھوٹ سکتی۔
اس وقت حالت یہ ہے کہ درختوں کی شاخیں بلکہ چھوٹے شجر ان کے بوجھ سے ٹوٹ رہے ہیں۔ میئر کے مطابق چمگادڑوں نے اسپتالوں، اسکولوں اور عوامی مقامات پر ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ فی الحال ان میں انسانوں کو متاثر کرنے والی کوئی بیماری موجود نہیں اور نہ ہی یہ انسانوں پر حملہ آور ہوتی ہیں لیکن ان کی یلغار سے بچے خوف زدہ ہیں اور گھروں تک محصور ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔