گاڑی کی ٹکر سے نابینا شخص کی بینائی لوٹ آئی

ویب ڈیسک  جمعرات 13 فروری 2020
پولینڈ کے جانوس گورج گزشتہ 20 برس سے نابینا تھے اور اب ایک حادثے کے بعد وہ دیکھ سکتے ہیں۔ فوٹو: ڈیلی مرِر

پولینڈ کے جانوس گورج گزشتہ 20 برس سے نابینا تھے اور اب ایک حادثے کے بعد وہ دیکھ سکتے ہیں۔ فوٹو: ڈیلی مرِر

وارسا: مبینہ طور پر پولینڈ کے ایک شخص نے یہ دعویٰ کیا ہےکہ کار کی زوردار ٹکر سے اس کی بینائی لوٹ آئی ہے اور وہ گزشتہ 20 برس سے کچھ بھی دیکھنے سے قاصر تھا۔

گورزو وائیلکوپولوسکی سے تعلق رکھنے والے جانوس گورج کی بائیں آنکھ مکمل طور پر تاریک جبکہ دائیں آنکھ کے صرف سائے اور ہلکی روشنی ہی دکھائی دیتی تھی۔ لگ بھگ 20 برس قبل وہ شدید الرجی کے ہاتھوں نابینا ہوگئے تھے۔ لیکن 2018 میں ایک معجزہ ہوگیا اور وہ سڑک عبور کرتے ہوئے ایک کار کی زد میں آئے اور ان کا سرپہلے کار اور پھر روڈ سے ٹکرایا۔ اس حادثے میں ان کے کولہے کی ہڈی بھی ٹوٹ گئی لیکن بعد میں حادثہ ان کے لیے مبینہ طور پر رحمت ثابت ہوا۔

کولہے کی سرجری اور بحالی کے کئی دن اس نے ہسپتال میں گزارے اور ایک دن بیدار ہونے پر اسے احساس ہوا کہ وہ سایوں اور روشنیوں کے علاوہ بھی بہت کچھ دیکھ سکتا ہے۔ اسے خود پر یقین نہ آیا اور اس کے بعد اپنا ماجرا ڈاکٹروں سے بیان کیا۔

پولینڈ کے ایک ماہرِ چشم نے کہا  ہے کہ ہم خود نہیں جانتے کہ اس کی کیا وجہ ہے لیکن حادثے کے دو ہفتوں بعد اس کی بینائی ٹھیک ہونا شروع ہوئی۔ شاید ہسپتال میں دی جانے والی دواؤں سے اس کی بصارت بہتر ہوئی ہے۔ اگرچہ یہ واقعہ 2018 میں سامنے آیا تھا لیکن اب دوبارہ ذرائع ابلاغ نے اس پر توجہ دی ہے جس کے بعد پوری دنیا میں اسے اہمیت حاصل ہوئی ہے۔ ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ جانوس کو خون پتلا کرنے والی دوائیں دی گئی تھیں جس کی وجہ سے بینائی پر اثر ہوا ہے۔

جانوس اس سے بہت خوش ہیں۔ اب وہ سڑک پر چلتے راہ گیروں، کاروں کے نمبر پلیٹ اور فون اسکرین پر الفاظ کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔ اگرچہ جانوس نے ڈاکٹروں کی جانب سے اس کیفیت کی تحقیق کے ایک بڑے مرحلے میں شامل ہونے سے انکار کردیا ہے۔ لیکن اب وہ اسی ہسپتال میں محافظ کی ملازمت کررہے ہیں جہاں ان کے کولہے کا علاج کیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔