وزیراعلیٰ کا مصروف سڑکوں کیلیے نیا ٹریفک پلان بنانے پر غور

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 13 فروری 2020
 فلائی اوور وانڈر پاسز مسائل کے خاطر خواہ حل نہیں ہیں،ماہرین سڑکوں کادورہ کریں ۔ فوٹو : فائل

 فلائی اوور وانڈر پاسز مسائل کے خاطر خواہ حل نہیں ہیں،ماہرین سڑکوں کادورہ کریں ۔ فوٹو : فائل

کراچی: وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ٹریفک کی مینجمنٹ کے لیے نیا پلان وقت کی اہم ضرورت ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اہم سڑکوں پر رش کے اوقات میں ٹریفک جام اور خراب ٹریفک کا بہاؤ غلط ٹریفک کی منصوبہ بندی اور مینجمنٹ کے باعث ہے لہٰذا صدر، میٹروپول، کلفٹن اور آئی آئی چندریگر روڈ پر ٹریفک کی مینجمنٹ کے لیے نیا پلان وقت کی اہم ضرورت ہے، اسی وجہ سے انھوں نے یہ اجلاس بلایا ہے، انھوں نے یہ بات آج وزیراعلیٰ ہاؤس میں چیئرمین ٹریفک مینجمنٹ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کمشنر کراچی نے کہا کہ ون وے کے مختلف آپشنز ،سگنلز کو ہٹانے اور نئے سگنلز کی تنصیب کی تجویز ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صرف کلب روڈ کو ون وے ڈکلیئر کیاگیا ہے جوکہ لوگوں کے مسئلے کے حل کے لیے ناکافی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں تمام علاقے آئی آئی چندریگر روڈ تا شاہین کمپلیکس،شاہین کمپلیکس تا فوراہ چوک، فوراہ چوک تا میٹروپول کارنر شاہراہ فیصل کی جانب اور کلفٹن اور آواری ٹاور پر ٹریفک کنجیشن اور ٹریفک جام کے خاتمے کے لیے جامع اقدامات کرنے ہوں گے۔ مختلف سڑکوں کے ون وے کے مختلف آپشنز ہیں، انھوں نے تجویز کیا کہ میٹروپول، آواری،آئی آئی چندریگر روڈ کے چوکنگ پوائنٹس کو بہترین ٹریفکنگ انجینئرنگ کے ذریعے ہٹایا جائے،انھوں نے کہا کہ فلائی اوور اور انڈر پاسز مسائل کے خاطر خواہ حل نہیں ہیں۔

مراد علی شاہ نے ٹیم کو تین ماہ کا وقت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ٹریفک مینجمنٹ کے حوالے سے ناصرف یہ کہ ایک قابل عمل منصوبے پر کام کریں بلکہ اس پر جون 2020 جب اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹیاں ہوتی ہیں ،اس پر عمل درآمد بھی شروع کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔