وزیراعظم کی چیف سیکرٹری سندھ کو کراچی میں آٹے کی قیمت پر قابو پانے کی ہدایت

ویب ڈیسک / ارشاد انصاری  جمعرات 13 فروری 2020
 ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوری کے خلاف انتظامی اقدامات کو موثر بنایا جائے، عمران خان۔ فوٹو:فائل

ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوری کے خلاف انتظامی اقدامات کو موثر بنایا جائے، عمران خان۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے چیف سیکرٹری سندھ کوہدایت کی ہے کہ کراچی سمیت صوبے میں آٹے کی قیمت پر قابو پانے کے حوالے سے فوری اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کے جائزے، پرائس کنٹرول، ذخیرہ اندوزی، ناجائز منافع خوری اور ملاوٹ کی روک تھام کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزرا سمیت چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز نے شرکت کی۔

صوبائی چیف سیکرٹریز نے وزیرِ اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب، خیبر پختونخواہ اور وفاقی دارالحکومت میں مجموعی طور پر آٹے، چینی، چاول اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا اور بعض اشیاء کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے، جب کہ صوبہ سندھ میں اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے کراچی میں آٹے کی قیمتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کوہدایت کی کہ آٹے کی قیمت پر قابو پانے کے حوالے سے فوری اقدامات کو یقینی بنایا جائے اور ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوری کے خلاف انتظامی اقدامات کو موثر بنایا جائے۔

وزیرِ اعظم نے تمام صوبائی سیکرٹریز سے بنیادی اشیائے ضروریہ دودھ، گھی، تیل، پینے کے پانی، گوشت، مصالحوں، دالوں اور دیگر اشیاء میں ملاوٹ کی صورتحال پر بھی تفصیلی بریفنگ حاصل کی۔ وزیرِ اعظم نے اشیاء خوردونوش میں ملاوٹ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ کرنے والے عوام اور خصوصاً ہمارے بچوں کی صحت اور زندگیوں سے کھیل رہے ہیں، دودھ، گوشت، دالوں جیسی روزمرہ کی اشیا میں ملاوٹ کسی صورت قابل قبول نہیں، ملاوٹ کے خلاف قومی سطح پر ایمرجنسی کانفاذ کرکے اس کا تدارک کیا جائے، ملاوٹ کے خاتمے  کے لئے ایک نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا جائے۔

وزیراعظم نے چاروں چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ آئندہ ایک ہفتے میں ملاوٹ کے خلاف موثر حکمت عملی اور ٹائم لائنز پر مبنی روڈ میپ ترتیب دیا جائے جسکا آئندہ ہفتے اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا۔

وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ صوبہ بلوچستان میں اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ چیک کرنے کے لئے لیبارٹری غیر فعال ہے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ بلوچستان میں فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی فعالی میں وفاقی حکومت کی جانب سے ہر ممکنہ معاونت فراہم کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔