’خصوصی‘ کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کیلیے فیڈرل سیڈ ایکٹ میں ترامیم کا فیصلہ

احتشام مفتی  جمعـء 14 فروری 2020
مخصوص گروپ کپاس کی پیداوار کم رکھنے کیلیے ترامیم کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، احسان الحق فوٹو اے ایف پی / فائل

مخصوص گروپ کپاس کی پیداوار کم رکھنے کیلیے ترامیم کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، احسان الحق فوٹو اے ایف پی / فائل

کراچی:  وفاقی حکومت نے ’خصوصی‘ سیڈ کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کیلیے فیڈرل سیڈ ایکٹ میں خصوصی ترامیم کا فیصلہ کرلیا ہے تاہم کاشتکاروں، کاٹن جننگ سیکٹر سمیت دیگراسٹیک ہولڈرز نے وزارت فوڈ سیکیورٹی کی فیڈرل سیڈ ایکٹ میں خصوصی ترامیم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے خدشہ ظاہرکیا ہے کہ مجوزہ ترامیم سے پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں مزید کمی کاخطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

کاٹن جننگ سیکٹر کے باخبر ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ سیڈز کمپنیوں کی خصوصی درجہ بندی کر کے ’’منصوبے‘‘ میں شامل سیڈز کمپنیوں کو کپاس کا بیج فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن ڈیپارٹمنٹ کی تصدیق کے بغیر ہی فروخت کرنے کی مبینہ طورپر اجازت دینے کی غرض سے ترامیم تجویز کی جارہی ہیں لیکن ملک میں غیر تصدیق شدہ بیج کی فروخت سے کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں غیر معمولی کمی واقع ہونے سے ملکی معیشت متاثر ہوگی۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ پاکستان میں ایک بااثرگروپ نے ماضی میں بھی ملک بھر کے کاٹن زونز میں غیر قانونی طور پر نئی شوگر ملیں قائم کیں جس کے باعث پاکستان میں کپاس کی مجموعی پیداوار ایک کروڑ50 لاکھ گانٹھوں سے کم ہو کر ایک کروڑ گانٹھ کے لگ بھگ رہ گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔