- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
مریخ پر انسانی شہر کا ڈیزائن بنائیے، 15 لاکھ کا انعام پائیے!
ٹیکساس: مریخ پر انسانی بستیاں بسانے کے خواہش مند گروپ ’’مارس سوسائٹی‘‘ نے حال ہی میں ایک نئے انعامی مقابلے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت دنیا بھر سے لوگوں کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ مریخ پر انسانی شہر کا ڈیزائن بنا کر ان کے پاس جمع کروائیں۔
ان میں سے جو ڈیزائن بھی مارس سوسائٹی کو سب سے اچھا اور موزوں ترین لگا، اسے بنانے والی ٹیم کو 10 ہزار ڈالر (15 لاکھ پاکستانی روپے) کا انعام دیا جائے گا۔ مقابلے کےلیے ڈیزائن جمع کروانے کی آخری تاریخ 30 جون 2020 مقرر کی گئی ہے۔
مستقبل کے اس مریخی شہر کو ’’مارس سٹی اسٹیٹ‘‘ کا نام دیا گیا ہے جہاں دس لاکھ افراد رہ سکیں گے۔
البتہ اس شہر کا ڈیزائن حقیقت پسندانہ ہونا چاہیے جبکہ مارس سوسائٹی نے یہ شرط بھی رکھی ہے کہ اس شہر کے تمام تر وسائل مریخ ہی سے حاصل کیے جائیں تاکہ اسے زمین سے اشیاء منگوانے کی کم سے کم ضرورت پڑے۔
مطلب یہ کہ مارس سٹی اسٹیٹ کے تمام باسیوں کو اشیائے خور و نوش، لباس، رہائش، توانائی، روزمرہ اشیائے صرف، گاڑیاں اور مشینیں وغیرہ مریخ پر موجود قدرتی وسائل ہی سے حاصل ہوجائیں۔ تاہم صرف وہی چیزیں زمین سے مریخ تک ’’درآمد‘‘ کرنے کی اجازت ہوگی جو وہاں تیار نہ کی جاسکیں، بالخصوص جدید برقی آلات اور اسی طرح کا دوسرا ساز و سامان۔
اگر آپ کے ذہن میں بھی مریخ کےلیے ایسے ہی کسی شہر کا منصوبہ ہے جہاں دس لاکھ انسان رہ سکیں اور جو اپنے تمام تر وسائل کے اعتبار سے مکمل طور پر خودکفیل و خودمختار ہو، تو اس لنک پر کلک کرکے مزید تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔