گیلے ڈائپر کی خبر دینے والا سنسر ایجاد

ویب ڈیسک  ہفتہ 15 فروری 2020
ایم آئی ٹی کے ماہرین نے آرایف آئی ڈی والے سینسر سے لیس انتہائی کم خرچ پیمپر تیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ فوٹو: ایم آئی ٹی

ایم آئی ٹی کے ماہرین نے آرایف آئی ڈی والے سینسر سے لیس انتہائی کم خرچ پیمپر تیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ فوٹو: ایم آئی ٹی

بوسٹن: نومولود بچوں کی بے چینی پر مائیں بار بار پیمپر کھول کر دیکھتی ہیں اور اس میں وقت ضائع ہوتا ہے۔ اس مسئلے کے حل کی جانب ایک کم خرچ ٹیکنالوجی سے خاطرخواہ پیش رفت ہوئی ہے۔

میساچیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آٖف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے انجینیئروں نے ایک چھوٹا آرایف آئی ڈی سینسر بنایا ہے جو پیمپر گیلا ہونے پر والدہ یا دیگرافراد کو ایک پیغام بھیجتا ہے۔ اسے بنانا بہت آسان ہے جس میں ایک پیمپر کی قیمت دو سینٹ یا پاکستانی تین روپے کے برابر ہے۔

آرایف آئی ڈی سینسرکو کسی بھی ہائیڈروجل والے ڈائپر میں لگایا جاسکتا ہے کیونکہ ہائیڈروجل ڈائپر میں عام پائے جاتے ہیں۔ اسے لگانے سے پیمپر کی ساخت اور وزن پر کوئی فرق بھی نہیں پڑتا۔ جیسے ہی بول و براز کی صورت میں ڈائپر گیلا ہوتا ہے آر ایف آئی ڈی سینسر ایک میٹر کے دائرے میں اس کی خبر دیتا ہے جسے فون یا ٹیبلٹ پر دیکھا جاسکتا ہے۔ سینسر کے لیے علیحدہ بیٹری لگانے کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی اور یہ گھر کے وائی فائی سے جڑے نیٹ ورک پر بھی اس کی اطلاع دے سکتا ہے۔ اگر والدین چاہیں تو کی چین میں ایک مخصوص ریڈر بھی لگاسکتے ہیں۔

مائیں جانتی ہیں کہ گیلے پیمپرز سے نہ صرف بچے روتے ہیں بلکہ رات کے کسی بھی پہر والدین کو جگاسکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے امریکہ میں گیلے پیمپر طلاق کی وجہ بھی بن رہے ہیں۔

اگرچہ سینسر والے ڈائپر بنالیے گئے ہیں لیکن ان کی قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے وہ مقبول نہیں ہوسکے۔ پھر اس میں بیٹری اور بلیو ٹوتھ سینسر سے وہ بھاری ہوجاتا ہے۔ جدید آر ایف آئی ڈی والے ڈائپر کی تفصیلات جرنل آف آئی ای ای ای سینسر میں شائع ہوئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔