راولپنڈی: دکانوں، مسجد و مدرسے کی تعمیر کیلیے 24 کروڑمنظور

قیصر شیرازی  جمعرات 21 نومبر 2013
ٹی وی فوٹیج کی مددسے درجنوں افرادگرفتار،31 افراد کا14روزہ جوڈیشل ریمانڈ۔ فوٹو : فائل

ٹی وی فوٹیج کی مددسے درجنوں افرادگرفتار،31 افراد کا14روزہ جوڈیشل ریمانڈ۔ فوٹو : فائل

راولپنڈی: سانحہ راولپنڈی کے 6 روز بعد بدھ کو شہر کی ماند پڑی رونقیں بحال ہوگئیں۔

تمام مارکیٹیں، پٹرول پمپ، تعلیمی ادارے اوردفاتر کھل گئے، ٹرانسپورٹ کاپہیہ بھی مکمل طورپر چل پڑا۔ متاثرہ مارکیٹ سے ملحقہ شوز مارکیٹ، نمک منڈی، بانسانوالہ بازاراورکراکری مارکیٹ کے کچھ حصے حفظ ماتقدم کے طورپر تاحال بندرکھے گئے ہیں، شہربھر کی امام بارگاہوںکی سیکیورٹی کے لیے خصوصی پولیس پکٹیںبھی قائم کردی گئی ہیں جبکہ پنجاب حکومت نے متاثرہ مسجدومدرسہ اوردکانوں کی تعمیرنو کے لیے 24کروڑ روپے کے خصوصی فنڈکی منظوری دیدی ہے جس سے متاثرہ مارکیٹوں کی تباہ ہونے والی 160دکانوں اورمدرسہ تعلیم القرآن ومسجد کی از سرنو تعمیروتزئین کی جائے گی۔

متاثرہ دکانوں کے مالکان تباہ ہونے والی دکانوںکا قبضہ آئندہ 10روز میںضلعی حکومت کے سپردکردیں گے۔ تباہ ہونے والی دکانوں کے سائز کے مطابق ہی نئی دکانیں تعمیر کی جائیں گی۔ مرکزی انجمن تاجراں کے صدر شیخ صدیق، متاثرہ مارکیٹ کے صدر شرجیل میر اور ترجمان انجمن تاجران نوید کنول نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ فنڈ کی منظوری وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے خود دی ہے اور حکم دیاہے کہ دکانیںتاجروں جبکہ مدرسہ ومسجد کی تعمیرعلما کی مشاورت سے کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔