کسٹمز کی کارروائیاں؛ 3 ارب 271 کروڑ روپے مالیت کی اشیا کی اسمگلنگ ناکام

احتشام مفتی  اتوار 16 فروری 2020
کسٹمز پریونٹیوکلکٹریٹ کی اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن کی 3 ماہ کے دوران انسداد اسمگلنگ کی110کامیاب کارروائیاں۔ فوٹو: محمد عظیم/ایکسپریس/فائل

کسٹمز پریونٹیوکلکٹریٹ کی اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن کی 3 ماہ کے دوران انسداد اسمگلنگ کی110کامیاب کارروائیاں۔ فوٹو: محمد عظیم/ایکسپریس/فائل

کراچی: پاکستان کسٹمز پریونٹیوکلکٹریٹ کے اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن نے گذشتہ 3 ماہ کے دوران انسداد اسمگلنگ کی110 کامیاب کارروائیوں میں3 ارب 27 کروڑ روپے مالیت کی اشیا کی اسمگلنگ کی کوشش کوناکام بنایا ہے جو بھارت چین اور ایران سے اسمگل کی گئی تھیں۔ ان اشیاء میں2ارب 91 کروڑ روپے مالیت کی 301 کلوگرام ہیروئن،حشیش،افیون اور ایک ارب 26 کروڑ89لاکھ روپے مالیت کی دیگراشیاء  شامل ہیں جنھیں ضبط کرلیا گیا۔

3 ماہ کے دوران کسٹمز پریونٹیو کراچی نے29 لاکھ روپے مالیت کے موبائل فون اور الیکٹرانک کیمرے،2 کروڑ 16 لاکھ روپے مالیت کے غیرملکی 124296لیٹرآئل،20 لاکھ روپے مالیت کے اسپئیر پارٹس،2 کروڑ 32 لاکھ روپے کی بھارتی ادویات،  14 لاکھ روپے مالیت کا 4775 کلوچینی نمک ،14کروڑ48لاکھ روپے مالیت کی 2لاکھ 43 ہزارکلوگرام چھالیہ،  14کروڑ 28 لاکھ روپے مالیت کا22 لاکھ 67 ہزار کلوگرام تمباکو، 9لاکھ15ہزار روپے مالیت کا 2ہزار کلوگرام بھارتی گٹکا، 25 لاکھ 33 ہزار روپے کا5117 کلوگرام ایرانی کمبل،4کروڑ33لاکھ روپے مالیت کے4320 ٹائرز ضبط کیے۔

اس ضمن میں کسٹمز کلب میں ہفتے کو کلکٹر کسٹمز پریونٹیو کراچی ثاقف سعید اور ایڈیشنل کلکٹر ہارون ملک نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کلکٹریٹ نے کئی دہائیوں کے بعد سمندر پر بھی کارروائیاں تیزی کردی ہیں۔

انھوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے بھی کسٹم کو انسداد اسمگلنگ پر ایکشن تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پاکستان کسٹمزنے مارکیٹس اوردکانوں پر اسمگل شدہ اشیاء کیخلاف آپریشن شروع کردیا ہے۔ انھوں نے بتایاکہ مارکیٹوں میں کارروائیوں میں کسٹم کی ٹیم پرفائرنگ کے علاوہ ہمارے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کی بھی کوششیں کی گئی۔

انسداداسمگلنگ مہم کے تحت سائٹ، جامع کلاتھ مارکیٹ ، سٹی ریلوے اسٹیشن ریگل چوک ، جوڑیا بازار میں کارروائیاں کی گئیں۔ انھوں نے کہا کہ کسٹمز میں اسپیشل انویسٹی گیشن سیل تشکیل دے دیا گیا ہے، علاوہ ازیں ملک میں ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے کپڑے کی اسمگلنگ کا انکشاف ہواہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔