ترک اور امریکی صدور کی روس سے بشار الاسد کی حمایت ختم کرنے کا مطالبہ

ویب ڈیسک  پير 17 فروری 2020
دونوں رہنماؤں میں شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا، فوٹو: فائل

دونوں رہنماؤں میں شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا، فوٹو: فائل

 واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے شام میں بشار الاسد حکومت کی حمایت ترک کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں قیام امن کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیلی فون پر ترک صدر طیب اردوان سے شام میں کشیدہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران دونوں رہنماؤں نے شام میں روس کے کردار پر تشویش کا اظہار کیا۔

ترک صدر نے کرد جنگجوؤں کے خلاف شام میں اپنی فوجی کارروائیوں کے دوران بشار الاسد حکومت کی کردوں کی حمایت اور روس کی بشار الاسد حکومت کی معاونت سے متعلق حقائق سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ روس شام میں بشار الاسد حکومت کی بے جا حمایت میں فوجی کارروائیاں تیز کر رہا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : شامی فورسز کی ترک فوجی اڈے پر حملے میں 5 اہلکار ہلاک، 5 زخمی

اس موقع پر امریکی صدر نے کہا کہ پائیدار امن کے لیے روس کو شام میں بشارالاسد کی حمایت کو ختم کرنا ہوگا جس کی ترک صدر طیب اردوان نے بھی مکمل حمایت کی۔ دونوں رہنماؤں نے اس حوالے سے روس سے بھی رابطہ کرنے اور  شام میں خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے سیاسی حل کی حمایت پر بھی اتفاق کیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : شامی فوج کے حملے میں ترک فوج کے 8 اہلکار ہلاک، 9 زخمی

واضح رہے کہ راس العین سمیت کئی علاقوں میں ترک فوجی کرد جنگجوؤں کیخلاف کارروائی کر رہے ہیں جہاں انہیں شامی دستوں اور روسی فضائیہ کی جانب سے کردوں کی حمایت میں مزاحمت کا سامنا ہے اور ان جھڑہوں میں ترک فوج کا جانی نقصان بھی ہوا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔