- ملک میں بجلی بریک ڈاؤن میں سائبر اٹیک کا خدشہ موجود ہے، وزیر توانائی
- قومی اسمبلی کے 33 حلقوں سے عمران خان ہی الیکشن لڑیں گے، تحریک انصاف
- اسلامیہ کالج کا سامان پرانے کمپلیکس میں سیل؛ طلبہ و عملہ زمین پر بیٹھنے پر مجبور
- مریم نواز کی واپسی پر اسحاق ڈار نے قوم کو پٹرول بم کی سلامی دی، پرویز الہیٰ
- معاشی بحران حل کرنے کیلیے کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے، وزیر خزانہ
- چوتھی کمشنر کراچی میراتھن میں جاپانی ایتھلیٹ فاتح قرار
- صدرمملکت کا ایف بی آر کو برطانوی دور کی لائبریری کو ٹیکس کٹوتی واپس کرنے کا حکم
- جرمنی نے بیلجیئم کو شکست دے کر عالمی کپ ہاکی ٹورنامنٹ جیت لیا
- ایف آئی اے کراچی کی حوالہ ہنڈی کیخلاف کارروائی؛ 4 ملزمان کو گرفتار
- کراچی میں یکم فروری تک سردی کی لہر برقرار رہنے کا امکان
- باچا خان کانفرنس میں خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی پولیس کے حوالے کرنے کی قرارداد منظور
- عمران خان کے متنازع بیان سے پیپلز پارٹی کیلیے خطرہ ہوسکتا ہے، خواجہ آصف
- حکومت کوشش کریگی آئی ایم ایف معاہدے کا اثر غریب عوام پر نہ پڑے، شازیہ مری
- ایس ایس پی کیپٹن (ر) مستنصر فیروز سی ٹی او لاہور تعینات
- ایم کیو ایم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ
- کراچی میں تیزرفتار ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار کو کچل دیا
- متحدہ عرب امارات میں 3 دن بارشوں کے بعد درجہ حرارت منفی ہوگیا
- آزاد کشمیر میں برفانی تودہ گرنے سے 3 افراد زخمی
- نیتن یاہو کا فلسطینیوں پر شب خون؛ اسرائیلیوں کو اسلحہ فراہم کرنے کا اعلان
- تقریباً32 فِٹ لمبی یونی سائیکل کی سواری کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کشمیر کی تقسیم اور وفاق سے الحاق کی وجہ بنی، کانگریس رپورٹ

ٹرمپ نے 22 جولائی 2019 کو ثالثی کی پیشکش کی اور 5 اگست کو کشمیر کو وفاق میں ضم کردیا گیا، فوٹو : فائل
واشنگٹن: امریکی کانگریس کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے کردار کی پیشکش کے بعد بھارتی حکومت نے جلد بازی میں مقبوضہ وادی کو دو حصوں میں تقسیم کرکے وفاق کے زیر انتظام کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ’کانگریس ریسرچ سروس‘ کی کشمیر کی بدلتی ہوئی موجودہ صورت حال اور اس تناظر میں امریکی پالیسی سے متعلق رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرکے کشمیر کے وفاقی علاقے میں الحاق امریکی صدر کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کے ردعمل میں کیا۔
یہ خبر پڑھیں : بھارت کا مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم اور 2 حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 22 جولائی 2019 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کیساتھ بات چیت کے دوران مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی تھی جس پر بھارت نے محض 15 دن بعد ہی قانون میں ترمیم کرکے مقبوضہ کشمیر کی خسوصی حیثت کو ختم کردیا اور پورے علاقے کو 2 حصوں میں تقسیم کرکے وفاق کے زیر انتظام علاقہ قرار دیدیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : چین نے مقبوضہ کشمیر کی تقسیم کو غیر قانونی قرار دے دیا
کانگریس کی رپورٹ میں امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر صدر ٹرمپ ثالثی کی پیشکش نہ کرتے تو شاید مودی حکومت کو آرٹیکل 370 کو ختم کر کے وادی کو دو حصوں (جموں و کشمیر اور لداخ) میں تقسیم کرنے اور وفاق سے الحاق کی کی ضرورت نہ پڑتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔