کراچی میں زہریلی گیس کا اخراج؛ کسٹم ہاؤس کے 4 ملازمین بے ہوش

احتشام مفتی  پير 17 فروری 2020
کسٹم ہاؤس کی عمارت زہریلی گیس کے اثرات سے محفوظ، تمام سرگرمیاں بحال

کسٹم ہاؤس کی عمارت زہریلی گیس کے اثرات سے محفوظ، تمام سرگرمیاں بحال

کراچی: چیف کلکٹرکسٹمز واصف میمن کا کہنا ہے کہ کسٹم ہاوس کی عمارت زہریلی گیس کے اثرات سے محفوظ ہے اور تمام معمول کی سرگرمیاں 100فیصد بحال ہوگئی ہیں۔

کراچی کی بندرگاہ سے متصل علاقے میں پراثرار زہریلی گیس پھیلنے سے رہائشی علاقوں کے بعد کسٹم ہاوس کی عمارت میں خدمات انجام دینے والے کسٹم کے ملازمین بھی متاثر ہوئے اور پیر کو تقریبا 12بجے کسٹم ہاوس کی عمارت کی نویں منزل میں پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ(پرال) کے 4 ملازمین زہریلی گیس سے متاثر ہوئے جنہیں فوری طورپر ہسپتال پہنچانے کے بعد چیف کلکٹر کسٹمز واصف میمن نے حفاظتی اقدامات کے تحت کسٹم ہاوس کی عمارت کو خالی کرانے کے احکامات جاری کیے۔

عمارت خالی کرائے جانے کے بعد انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کی ٹیم نے کسٹم ہاوس کی 3 گھنٹے تفصیلی جانچ پڑتال کی اور عمارت  کو زہریلی گیس کے اثرات سے محفوظ قرار دیدیا ہے، جس کے فوری بعد کسٹم ہاوس کراچی کی عمارت کھول دی گئی ہے اور کسٹم ہاوس میں قائم قومی بینک کی برانچ بھی کھل گئی ہے۔

چیف کلکٹرکسٹمز واصف میمن نے ایکسپریس کو بتایا کہ کسٹم ہاوس کی تمام معمول کی سرگرمیاں 100فیصد بحال ہوگئی ہیں، کسٹم ہاوس کے چاروں متاثرہ اسٹاف کو ہسپتال میں ٹریٹمنٹ دیدی گئی ہےاورچاروں متاثرہ اسٹاف کی حالت خطرے سے باہرہے، کسٹم ہاوس کھلتے ہی کراچی بندرگاہ پرکلئیرنس کی سرگرمیاں بحال ہوگئیں، کنسائمنٹس کی ڈیوٹی ٹیکسوں کی وصولیوں کا عمل بھی بحال ہوگیا ہے، درآمدکنندگان اپنے اپنے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے لیے گڈزڈیکلریشنز بھی داخل کررہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔