حج درخواستوں کی وصولی 24 فروری سے شروع، وزارت مذہبی امور نے منظوری دے دی

آصف محمود  منگل 18 فروری 2020
رواں برس عازمین حج کی قرعہ اندازی گروپ کی شکل میں ہوگی فوٹو: فائل

رواں برس عازمین حج کی قرعہ اندازی گروپ کی شکل میں ہوگی فوٹو: فائل

 لاہور: وزارت حج و مذہبی امور نے عازمین حج سے درخواستوں کی وصولی کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت حج بیت اللہ کے خواشمند سے درخواستوں کی وصولی 24 فروری سے شروع ہورہی ہیں۔

وزارت حج ومذہبی امورنے عازمین حج سے درخواستوں کی وصولی کی منظوری دے دی ہے، 24 فروری سے نامزد بینک حج درخواستیں وصول کرسکیں گے۔ وزارت حج کی طرف سے عازمین کوہدایت کی گئی ہے کہ وہ گروپ کی شکل میں درخواست جمع کروائیں، ایک گروپ میں زیادہ سے زیادہ 14 افراد کو شامل کیا جاسکتا ہے۔ قرعہ اندازی میں گروپ کا نام شامل ہوگا، کامیابی اور ناکامی کا اطلاق گروپ میں شامل تمام ممبران پر ہوگا۔

وزارت حج نے 70 سال سے زائد عمر کے عازمین کے لیے 10 ہزار کا کوٹہ مختص کیا ہے۔ کوٹہ سے زائد درخواستیں موصول ہونے پر جن کی عمر زیادہ ہوگی ان کو اہل تصورکیا جائے گا، سمندر پار پاکستانیوں کے لئے ایک ہزار کا کوٹہ رکھا گیا ہے۔ اسی طرح ایسے عازمین جو گزشتہ 3 قرعہ اندازیوں میں ناکام رہے ہیں ان کوکامیاب تصور کیا جائے گا۔

ڈائریکٹرحج لاہورریحان کھوکھرنے بتایا کہ 70 سال سے زائدعمرعازمین اورایسے عازمین جن کے نام سابق قرعہ اندازیوں میں نہیں آئے تھے انہیں چاہیے کہ وہ درخواست فارم میں اسی کیٹگری میں فارم جمع کروائیں۔ 5 ماہ سے زیادہ کی حاملہ خواتین بھی حج کے لئے درخواست دینے کی اہل نہیں ہیں، اسی طرح ایسے افراد جو شدید عارضہ قلب، تپ دق، دمہ ، ہائی لیول کی شوگر اور بلڈ پریشرکے مریض بھی درخواست نہیں دے سکیں گے۔

وزارت حج کے مطابق کراچی،سکھر اورکوئٹہ کے درخواست دہندگان کو حج کے اخراجات 4 لاکھ 55 ہزار695 روپے جمع کروانا ہوں گے جبکہ قربانی کی رقم کے ساتھ کل اخراجات 4 لاکھ 78 ہزار 520 روپے ہوں گے۔ جو عازمین اسلام آباد، پشاور، لاہور، ملتان اور فیصل آباد جائیں گے انہیں 4 لاکھ 63 ہزار445 روپے جبکہ قربانی کی رقم کے ساتھ کل رقم 4 لاکھ 86 ہزار 270 روپے جمع کروانی ہوگی۔

وزارت حج کے مطابق ان اخراجات میں حجاج کی ٹریننگ، دوطرفہ ہوائی جہاز کا ٹکٹ، مکہ اور مدینہ میں رہائش، کھانا، ٹرانسپورٹ، بورڈنگ اور تکافل فیس شامل ہے۔

رواں برس حکومت نے ایک طرف حج اخراجات میں اضافہ کیا تو دوسری طرف حج کوٹہ بھی کم کردیا ہے، گزشتہ برس ایک لاکھ 84 ہزار 210 لوگ حج کے لئے گئے جب کہ اب ایک لاکھ 79 ہزار 210 عازمین فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے جائیں گے، حج پیکیج میں اضافے کی وجہ فضائی اخراجات میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی بتائی گئی ہے۔ اس سال سرکاری حج اسکیم کو 60 فیصد اور نجی حج سکیم کے لیے 40 فیصد کوٹہ مختص کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے وفاقی وزیربرائے مذہبی امورپیرنوالحق قادری کا کہنا کہ سعودی عرب کے روڈ ٹو مکہ منصوبے کے تحت اس برس پاکستانی عازمین کی امیگریشن پاکستان میں ہی ہوگی۔ گزشتہ برس یہ سہولت صرف اسلام آباد سے سفر کرنے والے عازمین کے لیے تھی تاہم اس بار کوشش ہوگی کہ یہ سہولت لاہور، کراچی سمیت دیگر شہروں سے سفر کرنے والے مسافروں کو بھی فراہم کی جائے۔
حج اخراجات میں اضافے پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس میں اضافے کی بنیادی وجہ سعودی ائیر لائن کے کرائے میں اضافہ، کرنسی کی قیمت میں کمی ہے۔ حکومت پاکستان میں حج اخراجات میں ایک روپے کا بھی اضافہ نہیں کیا ہے لیکن سعودی عرب نے 300 ریال ویزا فیس اور 110 ریال ہیلتھ انسورنش فیس لازمی قراردی ہے، اسی طرح منیٰ میں ٹرین کی فیس 250 ریال سے بڑھ کر 500 ریال ہو گئی ہے۔ مکہ مکرمہ میں بلڈنگز کے کرائے بھی بڑھ گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔