- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
کراچی میں زہریلی گیس سے جاں بحق اور متاثرہ افراد کے اہل خانہ کا احتجاج
کراچی: کیماڑی میں زہریلی گیس سے جاں بحق اور متاثرہ افراد کے اہل خانہ نے احتجاج کرتے ہوئے مرکزی سڑک بند کردی جس پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
ایکسپریس کے مطابق کیماڑی کے علاقے مسان چوک اور اطراف کے علاقوں میں پر اسرار زہریلی گیس پھیلنے کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کے خلاف جیکسن مارکیٹ کے دکانداروں، زہریلی گیس سے متاثرہ افراد کے اہلخانہ اورعلاقہ مکین کیماڑی کی مرکزی سڑک پرنکل آئے اورانہوں نے احتجاج شروع کردیا۔
اس دوران مظاہرین نے بندرگاہ روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا جس کے باعث سڑک پر ہیوی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اوربدترین ٹریفک جام ہوگیا۔ ٹریفک جام میں سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئی، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں :کراچی میں زہریلی گیس سے مزید 7 افراد جاں بحق، ہلاکتیں 14 ہوگئیں
ٹریفک پولیس کے مطابق کیماڑی سے ایم اے جناح روڈ آنے اور جانے والی سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے، جناح برج سے جانے والے ٹریفک کو واپس ماڑی پورکی جانب بھیجا جا رہا ہے جب کہ شیریں جناح سے آنے والے ٹریفک کو وہیں لائن اپ کردیا گیا ہے جب کہ موچکو سے بھی آنے والی ٹریفک کو لائن اپ کردیا گیا ہے۔
احتجاج کے دوران مظاہرین نے کے پی ٹی انتظامیہ اور وفاقی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور کہا کہ دو روز گزر گئے لیکن اب تک اس بات کا تعین نہیں کیا جاسکا کہ زہریلی گیس کا اخراج کہاں سے ہورہا ہے؟
مظاہرین نے بتایا کہ زہریلی گیس کا اخراج رات 7 بجے کے بعد شروع ہوتا ہے جو کہ رات گئے تک جاری رہتا ہے اس دوران آنکھیں جلنا شروع ہوجاتیں ہیں اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑھتا ہے، زہریلی گیس کے اخراج کی وجہ سے ان کی معمولات زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے، متعلقہ حکام صرف فوٹو سیشن میں مصروف ہیں، زہریلی گیس سے ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ اور متاثرہ افراد کے لیے کچھ نہیں کیا جا رہا، لوگ بے یارو مدد گار پڑے ہیں اور ان کی کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پراسرار زہریلی گیس کے اخراج کی عدالتی تحقیقات کرائیں جائیں اور جو بھی ذمہ دار ہے اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، جاں بحق افراد کے اہل خانہ اور متاثرہ فرد کو معاوضہ دیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔