کراچی میں زہریلی گیس سے جاں بحق اور متاثرہ افراد کے اہل خانہ کا احتجاج

اسٹاف رپورٹر  منگل 18 فروری 2020
مظاہرین نے حادثے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ۔ فوٹو : آئی این پی

مظاہرین نے حادثے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ۔ فوٹو : آئی این پی

 کراچی: کیماڑی میں زہریلی گیس سے جاں بحق اور متاثرہ افراد کے اہل خانہ نے احتجاج کرتے ہوئے مرکزی سڑک بند کردی جس پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

ایکسپریس کے مطابق کیماڑی کے علاقے مسان چوک اور اطراف کے علاقوں میں پر اسرار زہریلی گیس پھیلنے کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کے خلاف جیکسن مارکیٹ کے دکانداروں، زہریلی گیس سے متاثرہ افراد کے اہلخانہ اورعلاقہ مکین کیماڑی کی مرکزی سڑک پرنکل آئے اورانہوں نے احتجاج شروع کردیا۔

اس دوران مظاہرین نے بندرگاہ روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا جس کے باعث سڑک پر ہیوی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اوربدترین ٹریفک جام ہوگیا۔ ٹریفک جام میں سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئی، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں :کراچی میں زہریلی گیس سے مزید 7 افراد جاں بحق، ہلاکتیں 14 ہوگئیں

ٹریفک پولیس کے مطابق کیماڑی سے ایم اے جناح روڈ آنے اور جانے والی سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے، جناح برج سے جانے والے ٹریفک کو واپس ماڑی پورکی جانب بھیجا جا رہا ہے جب کہ شیریں جناح سے آنے والے ٹریفک کو وہیں لائن اپ کردیا گیا ہے جب کہ موچکو سے بھی آنے والی ٹریفک کو لائن اپ کردیا گیا ہے۔

احتجاج کے دوران مظاہرین نے کے پی ٹی انتظامیہ اور وفاقی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور کہا کہ دو روز گزر گئے لیکن اب تک اس بات کا تعین  نہیں کیا جاسکا کہ زہریلی گیس کا اخراج کہاں سے ہورہا ہے؟

مظاہرین نے بتایا کہ زہریلی گیس کا اخراج رات 7 بجے کے بعد شروع ہوتا ہے جو کہ رات گئے تک جاری رہتا ہے اس دوران آنکھیں جلنا شروع ہوجاتیں ہیں اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑھتا ہے، زہریلی گیس کے اخراج کی وجہ سے ان کی معمولات زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے، متعلقہ حکام صرف فوٹو سیشن میں مصروف ہیں، زہریلی گیس سے ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ اور متاثرہ افراد کے لیے کچھ نہیں کیا جا رہا، لوگ بے یارو مدد گار پڑے ہیں اور ان کی کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پراسرار زہریلی گیس کے اخراج کی عدالتی تحقیقات کرائیں جائیں اور جو بھی ذمہ دار ہے اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، جاں بحق افراد کے اہل خانہ اور متاثرہ فرد کو معاوضہ دیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔