ایف اے ٹی ایف، منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اداروں میں افسران کی تعیناتی پراتفاق

ارشاد انصاری  منگل 18 فروری 2020
اجلاس میں پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی گئی۔ فوٹو ، فائل

اجلاس میں پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی گئی۔ فوٹو ، فائل

 اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس میں نان بینکنگ مالیاتی اورغیر منافع بخش اداروں کی جانچ پڑتال جاری رکھنے اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے اداروں میں افسران کی تعیناتی پر اتفاق کیا گیا ہے جبکہ پاکستان کی جانب سے سفارشات پرعملدرآمد کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ فنانشل مانیٹرنگ یونٹ نے مشکوک ٹرانزیکشن کی روک تھام کو یقینی بنایا ہے، دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے حکمت عملی پرمزید سختی کے ساتھ عمل درآمد کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق منگل کو ایف اے ٹی ایف اور پاکستان کے درمیان مذکرات کے تیسرے دورمیں پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی گئی ۔ ذرائع کاکہناہے کہ مالیاتی شعبے سے دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنے کے لیے منظم حکمت عملی کے تحت اداروں کے درمیان ہم آہنگی بڑھائی گئی۔

منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے مالیاتی اورنان بینکنگ اداروں کوآگاہی فراہم کرنے کا اہتمام کیا گیا اوراسٹیٹ بینک نے مالیاتی اداروں کے آڈٹ سے منی لانڈرنگ کے شکوک و شبہات کو دور کیا۔

یہ بھی پڑھیے:پاکستان کے اقدامات پر ایف اے ٹی ایف کا اظہارِ اطمینان

ذرائع کے مطابق فنانشل مانیٹرنگ یونٹ نے مشکوک ٹرانزیکشن کی روک تھام کو یقینی بنایا ہے۔ ان سرگرمیوں سے مزید سختی کے ساتھ نمٹنے کے لیے وفاقی اور صوبائی ادارے مل کر اقدامات کریں گے۔

پاکستانی وفد نے بتایا کہ ایف اے ٹی ایف کی سفارشات کی مطابق کرنسی اور زیورات کی سمگلنگ کو روکنے کی مربوط حکمت عملی بنائی گئی ہے۔ پیرس میں جاری مذاکرات کا چوتھا دور بدھ کو ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔