سوڈان کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات کی بحالی کا اشارہ

ایڈیٹوریل  بدھ 19 فروری 2020
نیتن یاہو نے دو ہفتے قبل سوڈان کے ساتھ تعلقات کے معمول پر آنے کی نشاندہی کی تھی۔ فوٹو: فائل

نیتن یاہو نے دو ہفتے قبل سوڈان کے ساتھ تعلقات کے معمول پر آنے کی نشاندہی کی تھی۔ فوٹو: فائل

عالمی میڈیا کی اطلاع کے مطابق ایک اسرائیلی طیارہ پہلی مرتبہ سوڈان کی فضائی حدود میں سے گزرا ہے۔ ادھر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ قبل ازیں سوڈان اسرائیل کے بہت سخت خلاف تھا مگر اب وہ تلخی دور ہو گئی ہے اور دونوں ملکوں کے تعلقات میں گرم جوشی پیدا ہو رہی ہے۔

تکنیکی طور پر دونوں ملک ابھی بھی حالت جنگ میں ہیں تاہم کہا جارہا ہے کہ اسرائیل کا پہلا طیارہ سوڈان کے  فضا سے گزرا  لہذا اب دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہت بڑی تبدیلی کا منظرنامہ تشکیل پاتا نظر آ رہا ہے۔ اسرائیلی اخبار ہارٹیز Haartez نے سرکاری ذرایع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سوڈان کی فضاؤں سے گزرنے والا اسرائیلی طیارہ ایگزیکٹو جیٹ طیارہ تھا یعنی اس طیارے میں اسرائیلی حکام سوار تھے۔

نیتن یاہو نے دو ہفتے قبل سوڈان کے ساتھ تعلقات کے معمول پر آنے کی نشاندہی کی تھی۔ بعد ازاں سوڈانی حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ صدر البرہان نے دونوں ملکوں کے تعلقات کی بحالی کا کوئی ذکر نہیں کیا اور نہ ہی سفارتی تعلقات کے قیام کی بات کی۔

واضح رہے اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے ساتھ انتہائی ظالمانہ سلوک اور عرب علاقوں پر ناجائز قبضے کی وجہ سے عرب ملکوں نے اسرائیل کا جو اجتماعی طور پر بائیکاٹ کر رکھا تھا سوڈان بھی بائیکاٹ میں عربوں کے ساتھ شامل ہے۔

1967 میں اسرائیل نے عربوں کے ساتھ جنگ میں گولان ہائٹس کے علاوہ دیگر کئی عرب علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا جس پر عرب لیڈروں نے سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں ایک کانفرنس منعقد کی تھی ، جس میں تین ’’نو‘‘ یعنی تین انکاروں کا فیصلہ کیا گیا یعنی نہ اسرائیل کو تسلیم کریں گے نہ اس سے بات ہو گی نہ امن قائم کریں گے۔لیکن اب تبدیلیوں کی ہوا چلتی نظر آرہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔