آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں نیب کی رانا ثنا اللہ سے 2 گھنٹے تک پوچھ گچھ

ویب ڈیسک  بدھ 19 فروری 2020
اے این ایف نے تمام اثاثے منجمد کررکھے ہیں، رانا ثنا اللہ۔ فوٹو: فائل

اے این ایف نے تمام اثاثے منجمد کررکھے ہیں، رانا ثنا اللہ۔ فوٹو: فائل

 لاہور: آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نیب لاہور میں پیش ہوگئے۔

آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں طلب کیے جانے پر مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نیب لاہور میں پیش ہوگئے جہاں تفتیشی ٹیم نے 2 گھنٹے تک ان سے پوچھ گچھ کی۔ نیب آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اپنے خلاف غیر قانونی اثاثوں کی انکوئری میں  طلبی پر نیب کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے روبرو پیش ہوا جہاں تفتیشی ٹیم نے 2 گھنٹے تحقیقات کیں۔ انہوں نے کہا کہ اے این ایف نے تمام اثاثے منجمد کررکھے ہیں تاہم جو ریکارڈ مل رہا ہے وہ نیب کو فراہم کررہے ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا کہ ان کی جماعت عمران خان کے علاوہ سب سے رابطوں میں ہے، ن لیگ کی زمہ داری ہے کہ پیپلز پارٹی اور فضل الرحمان ایک جگہ پر بیٹھے اور نالائق حکومت سے جان چھڑوائیں گے۔

رہنما ن لیگ نے کہا کہ 24 فروری کو نواز شریف کا آپریشن کامیاب ہوا تو شہباز شریف اپنی واپسی کا پروگرام بنائیں گے اور مولانافضل الرحمان کے تمام گلے شکوے دور کیے جائیں گے، رانا ثناء اللہ نے چوہدری نثار اور نواز شریف کے درمیان ملاقات سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موسم تبدیل ہو رہاہے جلد ہی سیاسی موسم بھی تبدیل ہو جائے گا، پوری قوم حکومت سے نجات کے لیے دعائیں کررہی ہے۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ مجھے احتساب نہیں انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے جب کہ شہریار آفریدی نے بھی ویڈیوز پیش نہیں کی جن کے متعلق دعوے کیے تھے، ڈی جی اے این ایف کی تبدیلی سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔