- کراچی، سی ٹی ڈی کا کالعدم تنظیم داعش کے اہم کمانڈر کو گرفتار کرنیکا دعویٰ
- ماں پر تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے والا بیٹا گرفتار
- لیجنڈری فٹبالر رونالڈینو کا 17 سالہ بیٹا بارسلونا سے معاہدے کے قریب
- زلزلہ متاثرین کیلیے مزید امدادی پروازیں شام اور ترکیہ پہنچ گئیں
- شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر
- نیا پاکستان اسلامی سرٹیفکیٹس پر منافع میں ردوبدل کی منظوری
- شام میں ملبے تلے دبی نومولود بچی کو زندہ نکال لیا گیا
- گلوبل لیپ ٹیک کنونشن؛ پاکستانی کمپنیوں کیلیے ملٹی بلین ڈالر مارکیٹ کا گیٹ وے بن گیا
- بلا سود بینکاری کے نفاذ پر شبہ کی گنجائش نہیں، گورنر اسٹیٹ بینک
- نئی مردم شماری کیلیے نادرا سے 13ارب کا سافٹ ویئر اور ٹیب تیار
- ترکیہ اور شام میں زلزلہ؛ اموات کی تعداد8 ہزار سے زائد ہوگئی، وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ
- پاکستان کو 12 ماہ میں 22 ارب ڈالر ادائیگی کے چیلنج کا سامنا
- بےنظیر بھٹو قتل کیس کی اپیلیں ساڑھے 5 سال بعد سماعت کیلیے مقرر
- پی ایس ایل8؛ نئی ٹرافی کل متعارف کروائی جائے گی
- کے الیکٹرک نے 1 گیگاواٹ توانائی کا ایم او یو سائن کرلیا
- پی ٹی آئی کے 43 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا حکم معطل
- کرپشن کیس، کئی کرداروں کے چہروں سے نقاب نہ ہٹ سکا
- انسانی چہرے کے حصوں پر مشتمل جاپانی بٹوے اور پرس
- 50 منٹ کچن کی صفائی سائیکل چلانے سے زیادہ کیلوریز جلاتی ہے
- شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی متعارف کروانے کا اعلان
مائیکروفونز کو ناکارہ بنانے والا الٹراساؤنڈ کڑا

یہ ’خاموشی کا کڑا‘ الٹراساؤنڈ اسپیکروں سے لیس ہے جو آس پاس موجود کسی بھی مائیکروفون کو ناکارہ بنا سکتے ہیں۔ (فوٹو: یوٹیوب اسکرین گریب)
شکاگو: اس کا نام ’’خاموشی کا کڑا‘‘ رکھا گیا ہے جسے یونیورسٹی آف شکاگو میں کمپیوٹر سائنس اور انجینئرنگ کے ماہرین نے ایجاد کیا ہے۔ پہلی نظر میں ایسا لگتا ہے جیسے یہ کوئی موٹا سا منتی کڑا ہے جو جھاڑ پھونک کرنے والے کسی بابا جی نے دیا ہے، لیکن درحقیقت یہ 24 عدد الٹراساؤنڈ اسپیکروں سے لیس ہے۔
آن ہونے پر اس سے الٹراساؤنڈ لہریں خارج ہونے لگتی ہیں جو اسے پہننے والے کے چاروں طرف پھیل جاتی ہیں۔ یہ لہریں انسان کو تو سنائی نہیں دیتیں لیکن آس پاس موجود مائیکروفونز تک پہنچ کر ان میں ایسا شور پیدا کردیتی ہیں کہ وہ کچھ بھی سننے اور ریکارڈ کرنے کے قابل نہیں رہتے۔
اس ایجاد کی وجہ بیان کرتے ہوئے اس کے موجدین کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کی ترقی کی وجہ سے لوگوں کی جاسوسی کرنا بھی بہت آسان ہوگیا ہے۔ آج مائیکروفونز اور کیمرے اتنے مختصر ہوچکے ہیں کہ انہیں چھوٹی سے چھوٹی جگہ پر بھی بہ آسانی چھپا کر کسی کی بھی جاسوسی کی جاسکتی ہے۔ کم از کم آواز کی ریکارڈنگ کی حد تک اس کڑے سے جاسوسی کا مؤثر توڑ کیا جاسکتا ہے۔
فی الحال اس کے کامیاب تجربات کیے جاچکے ہیں لیکن اس بارے میں کوئی خبر نہیں کہ اسے باقاعدہ طور پر فروخت کےلیے پیش کیا جائے گا یا نہیں؛ اور یہ کہ اگر اسے مارکیٹ میں پیش کیا گیا تو اس کی قیمت کیا مقرر کی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔