- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 فروری سے پہلے اضافہ نہیں ہوگا، وزیر مملکت
- پشاور پولیس لائنز دھماکا، حملہ آور کی نقل و حرکت کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
- چیف ایگزیکٹیو کو توشہ خانہ کا ریکارڈ بیان حلفی کے ساتھ پیش کرنے کیلیے آخری مہلت
- کوئٹہ میں عمارت منہدم، ایک جاں بحق اور پانچ زخمی
- پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ امدادی سامان لے کر ترکیہ پہنچ گیا
- شہری اور پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث تین ملزمان گرفتار، پولیس اہلکار بھی شامل
- گریس کے ڈرموں میں چھپائی گئی 254 کلوگرام منشیات پکڑی گئی
- پرویز الہٰی کے پرنسپل سیکرٹری کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- گلگت میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 25 افراد جاں بحق
- پی ایس ایل 8 کیلیے نئی ٹرافی متعارف کرانے کا فیصلہ
- ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 5 کروڑ سے زائد کی کرنسی برآمد
- انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 276 روپے سے تجاوز کرگئی
- اسد شفیق نے بھی کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا
- شیخ رشید کا حلقہ این اے 60 سے ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان
- سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی ہوگئی
- برطانیہ؛ پولیس افسر کو 85 جنسی جرائم پر 36 سال قید
- الیکشن میں دھاندلی اور باجوہ کی پالیسی چلتی نظر آرہی ہے، عمران خان
- پی ایس ایل 8؛ نیشنل اسٹیڈیم میں چار پریکٹس بچز تیار
- پُر کشش افراد ماسک کم پہنتے ہیں، تحقیق
- چاندوں کی دوڑ میں سیارہ مشتری پھر بازی لے گیا، کل تعداد 92 ہوگئی
امریکا کے ساتھ مستقبل میں شراکت داری کر سکتے ہیں، سراج حقانی

امریکی انخلاکے بعد افغانستان میں اتفاق رائے سے حکومت قائم ہوگی، افغان طالبان رہنما
نیویارک: حقانی نیٹ ورک کے سربراہ اور افغان طالبان کے ڈپٹی کمانڈر سراج الدین حقانی نے کہا ہے کہ ہم امریکہ کے ساتھ معاہدہ کرنے جا رہے ہیں، اس کی کامیابی کا انحصار امریکہ کی طرف سے وعدوں کی تکمیل پر ہے، اگر امریکا نے وعدے پورے کیے تو تب ہی اس پر پورا اعتماد کر سکتے ہیں اور مستقبل میں امریکا کے ساتھ تعاون حتیٰ کہ شراکت داری کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں لکھے اپنے مضمون میں سراج حقانی نے کہا کہ امریکہ کے حوالے سے بداعتمادی کے باوجود ہم نے امن کے لئے ایک اور کوشش کرنے کا فیصلہ کیاکیونکہ افغانستان میں ہر کوئی جنگ سے تھک چکا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ قتل و غارت کوبند ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا امریکی انخلا کے بعد افغانستان میں اتفاق رائے سے حکومت قائم ہوگی۔ انٹرا افغان مذاکرات کے دوران کسی بھی فریق کی طرف سے پیشگی شرائط عائد نہیں ہونی چاہئیں۔ ہم دیگر افغان گروپوں سے مل کر کام کرنے کیلئے پرعزم ہیںتاکہ ایسے سیاسی نظام پر اتفاق ہو سکے جس میں کوئی افغان خود کو باہر خیال نہ کرے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔