گندم کی درآمد پر عائد 60 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عارضی طور پر ختم

ویب ڈیسک  جمعـء 21 فروری 2020
60 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی سے چھوٹ 31 مارچ 
2020ء تک درآمد ہونے والی گندم پر دی گئی ہے (فوٹو: فائل)

60 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی سے چھوٹ 31 مارچ 2020ء تک درآمد ہونے والی گندم پر دی گئی ہے (فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: حکومت نے گندم کی درآمد پرعائد 60 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عارضی طور پر ختم کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے گندم پر عائد 60 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کردی جس کے تحت 31 مارچ 2020ء تک بغیر ریگولیٹری ڈیوٹی کے گندم درآمد کی جاسکے گی۔ اس حوالے سے ایف بی آر نے باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے جس کا اطلاق 31 مارچ 2020ء تک ہوگا۔

ایف بی آر نے نوٹی فکیشن کے ذریعے 28 جون 2019ء کو جاری کردہ ایس آر او نمبری 680(I).2019 میں ترامیم کردی ہیں، اس حوالے سے ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے آٹے کے بحران پر قابو پانے کے لیے گزشتہ ماہ (جنوری)3 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی تھی اور گندم کی درآمد کو60 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی سے چھوٹ دی گئی تھی، ای سی سی کے فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے گندم کی درآمد کو 60 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی سے چھوٹ دی گئی ہے۔

دوسری جانب وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ پاسکو اور پنجاب کے پاس 41 لاکھ ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں، جس میں سے پنجاب اور پاسکو کو گندم فوری طور پر جاری کی گئی ہے اور مزید بھی جاری کی جائے گی تاکہ ملک میں گندم کی قلت پر قابو پایا جاسکے، علاوہ ازیں 3 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی بھی منظوری دی جاچکی ہے اور اب 60 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی بھی صفر کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

حکومتی فیصلے کے مطابق درآمدی گندم کی پہلی کھیپ 15 مارچ کو پہنچ جائے گی جب کہ 3 لاکھ ٹن گندم 31 مارچ تک پاکستان پہنچ جانے کا امکان ہے، اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے 60 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی سے چھوٹ 31 مارچ 2020ء تک درآمد ہونے والی گندم پر دی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔