- پشاور میں آٹے کی مفت تقسیم کے دوران پولیس اور شہریوں میں جھڑپیں
- پنڈی میں طالبعلم کا اغوا اور قتل، پولیس مقابلے میں اغوا کار بچے کا ٹیچر ہلاک
- لاہور؛ موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے سابق ایس پی جاں بحق
- وزیراعظم کی زیر صدارت اتحادیوں کا اجلاس، نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک
- پاک نیوزی لینڈ ٹی20 سیریز؛ ٹکٹ کب کہاں اور کس قیمت پر ملیں گے؟
- عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کو عدالت میں چیلنج کردیا
- مودی کی ڈگری دکھانے کے مطالبے پر وزیراعلیٰ دہلی پر جرمانہ عائد
- پنجاب حکومت نے آٹا تقسیم کے دوران 20 ہلاکتوں کا دعویٰ مسترد کردیا
- ’’خصوصی سلوک‘‘ نہیں چاہتا! ٹیم میں موقع دیا جائے، احمد شہزاد کا مطالبہ
- بھگدڑ سے ہلاکتیں؛ فیکٹری مالک سمیت 8 ملزمان ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- ایک اور غیر ملکی ایئرلائن کا پاکستان کیلیے آپریشن شروع کرنے کا اعلان
- جسٹس مسرت ہلالی نے قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا
- بھارت میں انتہائی مطلوب سکھ رہنما نے نامعلوم مقام سے ویڈیو پیغام جاری کردیا
- مارچ میں افراط زر کی شرح 35.4 فیصد کی بلند ترین سطح پر آگئی
- نئی قومی اسپورٹس پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری، فیڈریشنز پر نئی پابندیاں
- لاہور؛ گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے والا ملزم گرفتار، لڑکی بازیاب
- کوئٹہ: رمضان المبارک کے دوران مسالہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
- شاداب کو بابراعظم کے نائب سے ہٹائے جانے کا امکان
- بلوچستان کے نواحی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے، 3 بچے جاں بحق
- دبئی جانیوالے مسافر سے ڈھائی کروڑ سے زائد مالیت کا سونا برآمد
امریکا سے امن معاہدہ 29 فروری کو ہوگا، ترجمان افغان طالبان

18 ماہ کے مذاکرات کے بعد امن معاہدہ ہونے جارہا ہے، ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد فوٹو: اے ایف پی
کراچی: افغان طالبان اور امریکا کے درمیان جس معاہدے کا انتظار کیا جارہا تھا وہ 29 فروری 2020 کو عالمی مبصروں کی موجودگی میں ہوگا۔
طالبان ترجمان، ذبیح اللہ مجاہد نے ایکسپریس ٹریبیون کو بھیجی گئی ای میل میں کہا کہ افغانستان اور امریکا دونوں فریقین نے باہمی طور پر طے کیا ہے کہ حتمی طور پر منظور شدہ امن معاہدے پر بین الاقوامی مبصرین کی موجودگی میں دستخط کئے جائیں گے اور یہ تقریب 29 فروری 2020 کو منعقد ہوگی۔
اس سے ایک دن قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بھی اعلان کیا تھا کہ 29 فروری کو طالبان سے ایک معاہدے پر دستخط کئے جائیں گے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ تشدد میں کمی کے معاہدے پر دستخط کے بعد ہم طالبان سے مزید معاہدوں کی جانب آگے بڑھے ہیں۔
طالبان کے وفد میں ملاعبدالغنی برادر اور شیر محمد عباس ستینکزئی اور امریکی وفد کی سربراہی زلمے خیل زاد کے ذمے تھی۔ مذاکرات قطر کے شہر دوحہ میں ہوئے۔
طالبان کے ترجمان نے کہا کہ دونوں فریقین معاہدے سے قبل ایک مناسب اور محفوظ ماحول وضع کریں گے، اس موقع پر کئی ممالک اور تنظیموں سے وابستہ افراد بھی شرکت کریں گے تاہم ذبیح اللہ نے یہ نہیں بتایا کہ یہ تقریب کہاں منعقد ہوگی۔
طالبان ترجمان نے کہا کہ معاہدے کے بعد قیدیوں کا تبادلہ ہوگا ، پورے افغانستان کی سیاسی اکائیوں سے گفتگو شروع ہوگی اور ملک گیر امن منصوبے کا روڈ میپ بھی وضع کیا جائے گا۔
دوسری جانب افغان حکومت کے ایک عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ اس میں تینوں فریق شامل ہوں گے جن میں طالبان، امریکا اور افغان افواج شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔