علی ظفر کیخلاف میشا شفیع کے ہتک عزت کے دعوے پر سماعت روکنے کا تحریری حکم جاری

ویب ڈیسک  ہفتہ 22 فروری 2020
 میشا شفیع اور علی ظفر کے ہتک عزت کے دعوؤں میں ایک ہی نوعیت کے الزامات لگائے گئے ہیں، عدالتی فیصلہ فوٹوفائل

میشا شفیع اور علی ظفر کے ہتک عزت کے دعوؤں میں ایک ہی نوعیت کے الزامات لگائے گئے ہیں، عدالتی فیصلہ فوٹوفائل

لاہور: مقامی عدالت نے گلوکار علی ظفر کے خلاف گلوکارہ میشا شفیع کے ہتک عزت کے دعوے پر سماعت روکنے کا تحریری حکم جاری کردیا ہے۔

لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ نے گلوکار علی ظفر کے خلاف میشا شفیع کے ہتک عزت کے دعوے پر سماعت روکنے کا تحریری حکم جاری کردیا، عدالتی فیصلہ 12 صفحات پر مشتمل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:علی ظفر پر ہراسانی کا الزام لگا کر میشا شفیع ملالہ یوسفزئی بننا چاہتی ہیں، میرا

عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ میشا شفیع اور علی ظفر کے ہتک عزت کے دعوؤں میں ایک ہی نوعیت کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ علی ظفر کا دعوی پہلے ہی زیر سماعت ہے اور اس میں گواہوں کے بیانات بھی ریکارڈ ہوچکے ہیں، علی ظفر نے ضابطہ دیوانی کی دفعہ 10 کے تحت میشا شفیع کے ہتک عزت کے دعوی پر سماعت روکنے کی استدعا کی ہے، اگر علی ظفر کا میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعوی مسترد ہوا تو میشا شفیع کے دعوی پر سماعت کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:میشا شفیع کی ایک ٹوئٹ نے میری زندگی بدل دی، علی ظفر

واضح رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع نے دو برس قبل اپریل میں علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ علی نے انہیں کئی بار جنسی طور پر ہراساں کیا۔ تاہم علی ظفر نے میشا شفیع کے تمام الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے ان پر 100 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔ جس کے جواب میں گلوکارہ میشا شفیع نے بھی علی ظفر کو ان پر چھوٹے الزامات لگانے، بدنام کرنے اور ان کی شخصیت کو نقصان پہنچانے کے لیے 200 کروڑ کا لیگل نوٹس بھجوایا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔