- ٹرین سےگرخاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
اسلام آباد ہائیکورٹ کا چین میں موجود پاکستانی طلبہ کا معاملہ وفاقی کابینہ میں لانے کا حکم
اسلام آباد: ہائی کورٹ نے چین میں موجود پاکستانی طلبہ کا معاملہ وفاقی کابینہ میں لانے کا حکم دے دیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے چین میں پھنسے پاکستانی طلبا کی وطن واپسی کے حوالے سے کیس پر سماعت کی۔ اس موقع پر چین میں پھنسے پاکستانی طلبا کے والدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔
درخواست گزار کے وکیل میاں فیصل ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ووہان میں بچوں کا کھانے پینے کا شدید مسئلہ ہے، وزارت خارجہ کے لوگ گئے لیکن وہ سب طلبہ سے نہیں ملے، اسلام آباد میں میٹنگ ہوئی تو والدین کو کہا گیا کہ کہ طالب علموں کو واپس نہیں لا سکتے، ہمارا ایک ہی مطالبہ کہ ووہان سے بچوں کو نکالا جائے بے شک جزیرے میں رکھ لیں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ پاکستانی طلبہ کو ووہان سے نکال کر چین کے دیگر صوبوں میں شفٹ کرنے کا مطالبہ سامنے آیا ہے، طلبہ سے ان کے والدین کے رابطے کا فقدان بھی اہم مسئلہ ہے، مسئلہ یہ ہے کہ کچھ ممالک نے اپنے طالب علم چین سے نکال لئے ہیں۔
وزارت خارجہ کے نمائندے نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے چینی وزیراعظم کی ٹیلی فونک گفتگو ہوئی، چینی وزیر اعظم نے یقین دلایا ہے کہ اپنے بچوں کی طرح پاکستانی طالب علموں کی حفاظت کریں گے، ہم نے ٹیلی فون پر بہت سی کالز موصول کیں،ٹیلی فون کی دو لائنیں ایک ماہ سے ایکٹیو ہیں، بچوں کے فون نمبر دے دیں ہم معلوم کرلیتے ہیں کہ ان کو سہولیات مل رہی ہیں یا نہیں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ ہم والدین کی پریشانی سمجھ سکتے آخر وہ والدین ہیں، وفاقی حکومت کو والدین کو نہیں کہنا چاہیے تھا کہ وہ بچوں کو واپس نہیں لائیں گے، کیا یہ معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے اٹھایا گیا ہے، جس پر وزارت خارجہ کے نمائندے نے بتایا کہ مجھے نہیں بتایا گیا لیکن کابینہ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا۔ عدالت عالیہ نے حکم دیا کہ یہ پالیسی معاملہ ہے عدالت براہ راست اس میں مداخلت نہیں کرسکتی، وفاقی کابینہ چین میں موجود بچوں کے والدین کی تسلی کے لیے اس معاملے کو زیر بحث لائے اور چین میں موجود طلبہ کا چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو لکھا گیا خط وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔