- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
بدین، رائس مل مالکان اور بیوپاری کسانوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے
بدین: رائس مل مالکان اور بیوپاریوں کی من مانیاں، فی من دھان کی قیمت انتہائی کم کر دی۔
صفائی اور نمی کے نام پر 40کلو کی بوری سے 8 سے 10 کلو کی جبری کٹوتی اور غیرقانونی ٹیکس کی زبردستی وصولی کے باعث ضلع بدین کے کاشت کاروں کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا گزشتہ سال ہزار روپے من خریدی جانیوالی دھان رواں سیزن میں مل مالکان اور بیوپاریوں کے گٹھ جوڑ سے فی من 7 سو سے 750 روپے میں خریدی جاری ہے جس سے کسانوں کو بھاری نقصان کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا ہے دھان کا بیج، کھاد، ادویہ اور زمین کی تیاری کیلیے دیگر اخراجات کیلیے ادھار اور بھاری سود کی شرائط پر رقم بھی بیوپاریوں سے حاصل کرتے ہیں جس کے باعث کاشتکار اور کسان اپنی تیار فصل انھیں فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ فصل کی مناسب قیمت نہ ملنے پر کسانوں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے جبکہ ضلع انتظامیہ حکومت اور حکومتی اداروں کے ذمے داران کارخانہ مالکان کی دعوتیں کھانے اور قیمتی تحفے وصول کرنے میں مصروف ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔