ٹویٹر پر غلط معلومات پر سرخ اور نارنجی لیبل لگانے کے تجربات

ویب ڈیسک  پير 24 فروری 2020
ٹویٹر نے مشکوک اور غلط بیانی والے ٹویٹس کے نیچے نارنجی اور سرخ رنگ کے ٹیگ لگانے کا تجربہ کیا ہے (فوٹو: سوشل میڈیا ٹوڈے)

ٹویٹر نے مشکوک اور غلط بیانی والے ٹویٹس کے نیچے نارنجی اور سرخ رنگ کے ٹیگ لگانے کا تجربہ کیا ہے (فوٹو: سوشل میڈیا ٹوڈے)

 واشنگٹن: ٹویٹر نے حال ہی میں بعض ٹیگز کا اضافہ کرنے کے بعد اب آزمائشی طور پر ایک سروس شروع کی ہے جس کے تحت غلط معلومات اور گمراہ کن پروپیگنڈا کرنے والے ٹویٹس کے عین نیچے سرخ اور نارنجی رنگ دئیے جائیں گے اور اس ٹویٹ کے پھیلاؤ کو بھی محدود کردیا جائے گا۔

اس کے ساتھ ہی نیچے ’مضر اور گمراہ کن‘ کے لفظ کا اضافہ بھی کیا جائے گا۔ اس کے بعض نمونے ٹویٹر نے جاری بھی کیے ہیں۔ ٹویٹر نے کہا ہے کہ یہ قدم عین وکی پیڈیا طرز کے تحت اٹھایا گیا ہے جس میں خود صارفین کو شامل ہوکر کسی گمراہ کن اور غلط خبر کی تصحیح اور کمی بیشی کی دعوت دی جائے گی۔

عوامی نوعیت کی شخصیات، سیاست داں اور دیگر اہم شخصیات کی جانب سے کی گئیں مخصوص ٹویٹس پر یہ نارنجی اور سرخ ٹیگ لگا کر صحافیوں اور محققوں کو دعوت دی جائے گی کہ وہ اس ٹویٹ کی اصلاح کریں اور اسے درست کرنے میں مدد فراہم کریں۔ یہ رائے اور اصلاح اس ٹویٹ کے نیچے ہی دی جاسکے گی جس کے لیے کمیونٹی رپورٹس فیچرکا اضافہ کیا جارہا ہے۔

اس کا مقصد سیاسی جماعتوں اور افراد کی جانب سے ٹویٹر کو بطور ایک ہتھیار استعمال کرنے سے روکنا ہے لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ آپشن ٹویٹ کے ساتھ ہی جاری ہوگا یا پھر کسی صارف کی شکایت پر اسے شامل کیا جائے گا۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ تمام تراحتیاط کے باوجود ٹویٹر پر اب بھی جعلی اکاؤنٹس کے بوٹس موجود ہیں جو غلط معلومات کی تشہیر کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔

ٹویٹر کارپوریشن کے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ 2016ء کے امریکی انتخابات میں ٹویٹر بوٹس استعمال ہوئے اور ان کی بڑی تعداد آپس میں باہم منسلک تھی۔ اسی طرح ایک دو نہیں بلکہ پانچ لاکھ جعلی اکاؤنٹس بھی بنائے گئے تھے اور اس کے بعد جعلی ٹویٹس کا بازار گرم کیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔