- باکسر عثمان وزیر نے یوتھ ورلڈ باکسنگ ٹائٹل کا دفاع کرلیا
- اہلیہ کوزدوکوب کرنے پرونود کامبلی کے خلاف مقدمہ درج
- پی ایس ایل 8، شاندار افتتاح کی تیاریاں شروع
- پشاور دھماکے میں ٹی این ٹی دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا
- کسی کو پاکستان آنے پر اعتراض نہیں، بورڈ کی وضاحت
- چھ ماہ میں کاروں کی درآمدات 66فیصد، چاول برآمدات 10 فیصد کم
- صفائی کا عملہ اور معاشرتی دھتکار
- اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ جاری
- پاکستان ’’بی پی او‘‘ کی مدد سے معاشی بحران سے نکل سکتا ہے
- آرمی چیف جنرل عاصم منیر 5 روزہ دورے پر برطانیہ پہنچ گئے
- ’چھوٹے بھائی‘ افتخار نے وزیرکھیل کا لحاظ نہیں کیا 6 چھکے جڑ دئیے، شاداب خان
- عدالت نے شیخ رشید کے خلاف موچکو اور لسبیلہ میں درج مقدمات معطل کردیے
- سیکورٹی خدشات، سعودی عرب نے کابل میں سفارت خانہ بند کردیا
- ملک میں بدامنی اور تشدد سے عرصہ حیات کم ہوسکتا ہے
- امریکا میں لائبریری کو 43 سال بعد کتاب لوٹا دی گئی
- سمندر میں خفیہ سفر کے لیے پُر تعیش سُپر یاٹ کا خیال پیش
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، 195 افراد ہلاک
- راولپنڈی: شادی ہال میں فائرنگ سے دلہن زخمی
- مارگلہ ہلز پر سگریٹ نوشی اور شاپر لے جانے پر پابندی
- ایران کا حکومت مخالف مظاہروں میں گرفتار ہزاروں افراد کو عام معافی دینے کا اعلان
سینئر بار کونسلز فروغ نسیم کی برطرفی کے لیے متحرک

وزیر قانون نے وکلا کے خلاف سازش کی، سپریم کورٹ و پاکستان بار کونسل۔ فوٹو : فائل
اسلام آباد: ملک کی سینئر بار کونسلز وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم کی برطرفی کیلیے متحرک ہو گئی ہیں۔
سپریم کورٹ آج جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی درخواست کی سماعت کرے گی،اس موقع پر ملک کی سینئر بار کونسلز وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم کی برطرفی کیلیے متحرک ہو گئی ہیں،سپریم کورٹ بار نے جس میں اکثریت عاصمہ جہانگیر گروپ کی ہے، وزیر قانون کے خلاف مہم شروع کر دی ہے جبکہ جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کے دوران فروغ نسیم کا وزیر قانون رہنا نہایت ضروری ہے۔
پاکستان بار کونسل فروغ نسیم پر عدلیہ کے خلاف سازش کا الزام لگا کر حکومت سے انہیں وفاقی کابینہ سے نکالنے کا مطالبہ کر رہی ہے،دوسری طرف وزیر قانون پنجاب بار کونسل کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں، پنجاب بار کونسل نے اپنی مرکزی تنظیم پاکستان بار کونسل کے مطالبے کی مذمت کی ہے۔
سپریم کورٹ بار کے صدر سید قلب حسن نے الزام عائد کیا ہے کہ عدلیہ میں اختلاقات پیدا کرنے میں ناکامی کے بعد وزیر قانون وکلا برادری کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین عابد ساقی نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ وہ آج وزیر قانون کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر رہے ہیں،انھوں نے کہ پاکستان بار کونسل سابق اٹارنی جنرل انور منصور کے جج صاحبان سے متعلق غیر ضروری بیان پر استعفے کا خیر مقدم کرتی ہے۔
سپریم کورٹ بار کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ تحریک انصاف کی حکومت کے اندر بھی بعض عناصر وزیر قانون کے خلاف ان کے مطالبے کی حمایت کر رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔