- کراچی، سی ٹی ڈی کا کالعدم تنظیم داعش کے اہم کمانڈر کو گرفتار کرنیکا دعویٰ
- ماں پر تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے والا بیٹا گرفتار
- لیجنڈری فٹبالر رونالڈینو کا 17 سالہ بیٹا بارسلونا سے معاہدے کے قریب
- زلزلہ متاثرین کیلیے مزید امدادی پروازیں شام اور ترکیہ پہنچ گئیں
- شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر
- نیا پاکستان اسلامی سرٹیفکیٹس پر منافع میں ردوبدل کی منظوری
- شام میں ملبے تلے دبی نومولود بچی کو زندہ نکال لیا گیا
- گلوبل لیپ ٹیک کنونشن؛ پاکستانی کمپنیوں کیلیے ملٹی بلین ڈالر مارکیٹ کا گیٹ وے بن گیا
- بلا سود بینکاری کے نفاذ پر شبہ کی گنجائش نہیں، گورنر اسٹیٹ بینک
- نئی مردم شماری کیلیے نادرا سے 13ارب کا سافٹ ویئر اور ٹیب تیار
- ترکیہ اور شام میں زلزلہ؛ اموات کی تعداد8 ہزار سے زائد ہوگئی، وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ
- پاکستان کو 12 ماہ میں 22 ارب ڈالر ادائیگی کے چیلنج کا سامنا
- بےنظیر بھٹو قتل کیس کی اپیلیں ساڑھے 5 سال بعد سماعت کیلیے مقرر
- پی ایس ایل8؛ نئی ٹرافی کل متعارف کروائی جائے گی
- کے الیکٹرک نے 1 گیگاواٹ توانائی کا ایم او یو سائن کرلیا
- پی ٹی آئی کے 43 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا حکم معطل
- کرپشن کیس، کئی کرداروں کے چہروں سے نقاب نہ ہٹ سکا
- انسانی چہرے کے حصوں پر مشتمل جاپانی بٹوے اور پرس
- 50 منٹ کچن کی صفائی سائیکل چلانے سے زیادہ کیلوریز جلاتی ہے
- شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی متعارف کروانے کا اعلان
انٹارکٹیکا کی برف بھی بہت تیزی سے پگھلنے لگی

یہ تصاویر انٹارکٹیکا کے ایک جزیرے ’’ایگل آئی لینڈ‘‘ کی ہیں جو بالترتیب 4 اور 13 فروری کو مصنوعی سیارے سے کھینچی گئی ہیں۔ (فوٹو: ارتھ آبزرویٹری، ناسا)
ٹیکساس: امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا نے چند روز پہلے منجمد براعظم قطب جنوبی یعنی انٹارکٹیکا کی تازہ تصاویر جاری کی ہیں جو وہاں پر برف کے تشویش ناک حد تک تیز رفتار پگھلاؤ کو ظاہر کرتی ہیں۔
یہ تصاویر انٹارکٹیکا کے ایک جزیرے ’’ایگل آئی لینڈ‘‘ کی ہیں جو بالترتیب 4 اور 13 فروری کو مصنوعی سیارے سے کھینچی گئی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اب تک زمینی قطبین (پولز) سے برف پگھلنے کے زیادہ تر مشاہدات قطب شمالی (نارتھ پول) یعنی آرکٹک پر ہوئے ہیں تاہم اس معاملے میں قطب جنوبی (انٹارکٹیکا) کو خاصی حد تک محفوظ سمجھا جاتا تھا لیکن اب دنیا کے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے اثرات وہاں بھی نمایاں ہونے لگے ہیں۔
واضح رہے کہ جب قطب شمالی پر سردی ہوتی ہے تو ٹھیک انہی دنوں میں قطب جنوبی پر گرمیوں کا موسم ہوتا ہے؛ یعنی آج کل قطب جنوبی پر گرمیاں جاری ہیں۔
انٹارکٹیکا کے درمیانی حصوں کا اوسط درجہ حرارت منفی 57 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ساحلی علاقوں میں درجہ حرارت کا اوسط منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ رہتا ہے۔ گرمیوں میں یہ درجہ حرارت بڑھ کر صفر ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب آجاتا ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انٹارکٹیکا پر گرمیوں کا درجہ حرارت بھی زیادہ ہوتا جارہا ہے۔
انٹارکٹیکا میں شدید ترین گرمی کا سابقہ ریکارڈ 17.5 ڈگری سینٹی گریڈ تھا جو 24 مارچ 2015ء کے روز قائم ہوا تھا۔ مگر اس سال 6 فروری کو 18.3 ڈگری سینٹی گریڈ کا نیا ریکارڈ قائم ہوا جو سابقہ ریکارڈ کے مقابلے میں 1.2 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔
آسٹریلیا کے جنگلات میں بڑے پیمانے پر لگنے والی آگ کے نتیجے میں وہاں پر جاری، گرمی کی لہر اور بھی شدید ہوگئی جس کے اثرات انٹارکٹیکا تک بھی پہنچنے لگے۔ ناسا کی جاری کردہ تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ معمول سے زیادہ گرمی کا ایک دائرہ اس وقت بھی انٹارکٹیکا کے بالکل قریب موجود ہے جو اس برفیلے براعظم کے ساحلی مقامات کو متاثر کررہا ہے۔
یہ تصاویر اس بات کا ثبوت ہیں کہ آرکٹک کی طرح انٹارکٹیکا پر بھی برف پگھلنے کا عمل بتدریج تیز رفتار ہوتا جارہا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ قطبین اور پہاڑی چوٹیوں پر منجمد برف شاید ہمارے سابقہ اندازوں کے مقابلے میں بہت پہلے پگھل جائے۔
اگر ایسا ہوگیا تو ماہرین کا کہنا ہے کہ سمندر کی سطح آج کے مقابلے میں 230 فٹ تک بلند ہوجائے گی جس کے نتیجے میں دنیا کے تمام ساحلی شہر بھی سمندر میں غرق ہوجائیں گے؛ اور اس سے پھیلنے والی تباہی کا تصور کرنا بھی ہمارے لیے بہت مشکل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔