پی ٹی آئی نے کراچی میں بلدیاتی اختیارات کیلیے درخواست دائر کر دی

ویب ڈیسک  پير 24 فروری 2020
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سیکشن 18 کو بھی کالعدم قرار دینے کی استدعا

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سیکشن 18 کو بھی کالعدم قرار دینے کی استدعا

پی ٹی آئی نے کراچی میں بلدیاتی اختیارات کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی وترقی اسد عمر نے شہرقائد میں بلدیاتی اختیارات حاصل کرنے کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان میں درخواست دائر کردی۔

درخواست میں سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے سیکشن 74 اور 75 کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے اور کہا گیا کہ بلدیاتی قانون کی دفعات 74 اور 75 صوبائی حکومت کو بے پناہ طاقت دیتی ہیں، بلدیاتی قانون کی دفعہ 74 اور 75 آئین کے آرٹیکل 140 اے سے متصادم ہیں۔

درخواست میں پی ٹی آئی نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سیکشن 18 کو بھی کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کو کے ایم سی کے تمام واجبات فوری ادا کرنے اور سندھ حکومت کو ضلع ٹیکس سود سمیت کے ایم سی کو دینے کے حکم دے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت عبوری بلدیاتی نمائندوں کو آرٹیکل 140 اے کے تحت مکمل اختیارات فراہم کرنے کا حکم دے اور کراچی میں پانی اور سیوریج کا نظام مقامی حکومت کے حوالے کیا جائے، پی ٹی آئی نے پنجاب اور کے پی میں بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنایا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔