- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کر دئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
تمام پودوں کی ماں قرار دی گئی ایک ارب سال پرانی گھاس
مشرقی چین: چین میں ایک ارب سال قدیم جھاڑی (ویڈ) کے رکاز ملے ہیں جسے تمام پودوں کی ماں قرار دیا جاسکتا ہے، کہا جارہا ہے کہ کم ازکم زمینی خشکی پر موجود تمام پودے اسی گھاس سے وجود پذیر ہوئے ہیں۔
اس جھاڑی کا رکاز ایک پتھر پر نقش تھا جو کسی لگ بھگ ایک ارب سال قدیم ہے اور کسی بھی سبزے کی سب سے پرانی مثال بھی ہے۔ ورجینیا ٹیک سے تعلق رکھنے والے سائنسداں پروفیسر چنگ تانگ نے بتایا کہ اس فوسل پر نظر پڑتے ہی ہم بہت حیران ہوئے اور اسے انتہائی اہم قرار دیا گیا۔
یہ آثار نین فین فارمیشن سے ملا ہے اور بہت اچھی طرح محفوظ ہے جو ایک قدیم پودا ہے اور اسے Proterocladus antiquus کا نام دیا گیا ہے۔ یہ اتھلے سمندروں کی چٹانوں سے چمٹا رہتا ہے اور حالات خراب ہونے پر رک جاتا ہے جبکہ موافق ماحول ملنے پر دوبارہ اس کے خلیات کھل جاتے ہیں اور اپنی افزائش شروع کردیتے ہیں۔
تین ملی میٹر لمبے اس رکاز کی لمبائی صرف 3 ملی میٹر ہے اور آج کی سبز جھاڑی (ویڈ) سے ملتا جلتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ سبز سی ویڈ ابتدائی طور پر سمندروں میں اگنا شروع ہوئی تھی اور اسی سے پودے اور شجر پھوٹنے لگے۔ اس کے بعد 45 کروڑ سال پہلے پودے زمین پر قبضہ جمانے لگے اور خیال ہے کہ آج کا تمام تر سبزہ اسی جھاڑی سے نمودار ہوا ہے۔
لیکن اب اس دریافت سے انکشاف ہوا ہے کہ زمین پر پھیلنے سے بھی بہت پہلے 2.3 ارب سال پہلے اولین پودے سامنے آچکے تھے۔ ان کا رنگ سبز تھا اور ضیائی تالیف (فوٹو سنتھے سز) کا عمل شروع ہوگیا تھا۔ اس کے بعد اولین سائنو بیکٹیریا نے پودوں سے آکسیجن کا اخراج یقینی بنایا اور اس فضا میں آکسیجن شامل ہوئی جو آج تک موجود ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔