- مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت میں مزید 2 فلسطینی نوجوان شہید
- فلم ’پٹھان‘ کی غیرقانونی نمائش: سندھ سینسر بورڈ کا ایکشن
- عمان؛ جھولا گرنے سے 7 بچے اور ایک خاتون شدید زخمی
- بابر اعظم نے سال کے بہترین کرکٹر کی ٹرافی وصول کرلی
- گورنر پنجاب کا صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ دینے سے انکار
- بھارت؛ تاجر نے فیس بک لائیو آکر خودکشی کرلی
- متحدہ عرب امارات میں رہائشی ویزے کے حامل افراد کیلیے خوش خبری
- باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافر سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد
- پاکستان ریلوے نے کرایوں میں اضافہ کر دیا
- ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ای سی پی کے فیصلے کیخلاف اپیل؛ عدالت کل فیصلہ سنائے گی
- پی ٹی اے کا توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کیخلاف بڑا ایکشن
- دماغی امواج میں تبدیلی سے سیکھنے کا عمل تین گنا تیز ہوسکتا ہے!
- گوجرانوالہ: 10 سالہ بچے نے غیرت کے نام پر ماں کی جان لے لی
- آسٹریلیا میں سکے سے بھی چھوٹا انتہائی تابکار کیپسول گرکرگم ہوگیا
- اسکول کی طالبہ نے صاف ہوا فراہم کرنے والا بیگ پیک بنالیا
- طالبعلم پر ٹیچر کا تشدد، اسکول کی رجسٹریشن معطل اور جرمانہ عائد
- اسمبلیاں تحلیل کرنا بہترین حکمت عملی تھی، حکومت بند گلی میں آگئی، عمران خان
- ملک میں اب نواز شریف کے سوا کوئی چوائس نہیں، مریم نواز
- سونے کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر ہزاروں روپے کا اضافہ
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم ون ڈے، سوریا کمار ٹی20 میں پہلی پوزیشن پر براجمان
تمام پودوں کی ماں قرار دی گئی ایک ارب سال پرانی گھاس

چین سے ملنے والے ایک پودے کا فوسل ایک ارب سال قدیم ہے اور اسے تمام پودوں کی ماں قرار دیا جارہا ہے (فوٹو: نیوسائنٹسٹ)
مشرقی چین: چین میں ایک ارب سال قدیم جھاڑی (ویڈ) کے رکاز ملے ہیں جسے تمام پودوں کی ماں قرار دیا جاسکتا ہے، کہا جارہا ہے کہ کم ازکم زمینی خشکی پر موجود تمام پودے اسی گھاس سے وجود پذیر ہوئے ہیں۔
اس جھاڑی کا رکاز ایک پتھر پر نقش تھا جو کسی لگ بھگ ایک ارب سال قدیم ہے اور کسی بھی سبزے کی سب سے پرانی مثال بھی ہے۔ ورجینیا ٹیک سے تعلق رکھنے والے سائنسداں پروفیسر چنگ تانگ نے بتایا کہ اس فوسل پر نظر پڑتے ہی ہم بہت حیران ہوئے اور اسے انتہائی اہم قرار دیا گیا۔
یہ آثار نین فین فارمیشن سے ملا ہے اور بہت اچھی طرح محفوظ ہے جو ایک قدیم پودا ہے اور اسے Proterocladus antiquus کا نام دیا گیا ہے۔ یہ اتھلے سمندروں کی چٹانوں سے چمٹا رہتا ہے اور حالات خراب ہونے پر رک جاتا ہے جبکہ موافق ماحول ملنے پر دوبارہ اس کے خلیات کھل جاتے ہیں اور اپنی افزائش شروع کردیتے ہیں۔
تین ملی میٹر لمبے اس رکاز کی لمبائی صرف 3 ملی میٹر ہے اور آج کی سبز جھاڑی (ویڈ) سے ملتا جلتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ سبز سی ویڈ ابتدائی طور پر سمندروں میں اگنا شروع ہوئی تھی اور اسی سے پودے اور شجر پھوٹنے لگے۔ اس کے بعد 45 کروڑ سال پہلے پودے زمین پر قبضہ جمانے لگے اور خیال ہے کہ آج کا تمام تر سبزہ اسی جھاڑی سے نمودار ہوا ہے۔
لیکن اب اس دریافت سے انکشاف ہوا ہے کہ زمین پر پھیلنے سے بھی بہت پہلے 2.3 ارب سال پہلے اولین پودے سامنے آچکے تھے۔ ان کا رنگ سبز تھا اور ضیائی تالیف (فوٹو سنتھے سز) کا عمل شروع ہوگیا تھا۔ اس کے بعد اولین سائنو بیکٹیریا نے پودوں سے آکسیجن کا اخراج یقینی بنایا اور اس فضا میں آکسیجن شامل ہوئی جو آج تک موجود ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔