خاتون سے زیادتی: معطل سول جج کا ملکی لیبارٹریز پر عدم اعتماد

نمائندہ ایکسپریس  منگل 25 فروری 2020
سول سوسائٹی کے نمائندوں نے چیف جسٹس سے معاملے کا ازخود نوٹس لینے کی اپیل کر دی ۔  فوٹو : انٹر نیٹ

سول سوسائٹی کے نمائندوں نے چیف جسٹس سے معاملے کا ازخود نوٹس لینے کی اپیل کر دی ۔ فوٹو : انٹر نیٹ

 حیدرآباد / کوٹری:  سیہون میں دوران سماعت اپنے چیمبر میں خاتون سلمیٰ بروہی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے کیس میں ضمانت پر آزاد معطل سول جج نے ڈی این اے ٹیسٹ کیلیے پاکستان میں قائم لیبارٹریز پر عدم اعتماد کرتے ہوئے امریکا سے ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کی درخواست جمع کروادی ہے جبکہ تفتیشی ٹیم کے سربراہ نے فاضل عدالت میں پہلے ہی اس حوالے سے اپنا اعتراض جمع کرارکھا ہے۔

سیہون کی سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں سلمی بروہی زیادتی کیس کی سماعت کے موقع پر زیادتی کے الزام میں معطل سول جج ممتازبھٹو اور تفتیشی ٹیم کے سربراہ وڈی ایس پی پھلیلی اورنگزیب عباسی پیش ہوئے۔

معطل سول جج نے فاضل عدالت میں تحریری درخواست جمع کرواتے ہوئے استدعا کی کہ انہیں پاکستانی لیبارٹریز پر اعتبار نہیں اس لئے امریکہ سے ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کی اجازت دی جائے جبکہ اس سے قبل تفتیشی ٹیم کے سربراہ اورنگزیب عباسی نے اپنا اعتراض جمع کراتے ہوئے عدالت سے استدعا کی کہ قانون کے مطابق ملزم حکومت سے منظور شدہ لیبارٹریز سے ہی ڈی این اے ٹیسٹ کراسکتا ہے جبکہ ملزم تفتیشی ٹیم سے تحقیقات میں کوئی تعاون نہیں کررہا ہے لہذا ملزم کی ضمانت منسوخ کی جائے تاکہ ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کی جاسکے۔

دوسری طرف حیدرآباد میں سول سوسائٹی نے معطل سول جج کے خلاف احتجاج کیا بعدازاں پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ ہیومن رائٹس ڈیفنڈرز کے کنوینر ایڈووکیٹ علی پلھ ،اندرجیت لوہانہ و دیگر نے کہا کہ سول جج امتیاز بھٹو نے سلمی بروہی کو اپنے چیمبر میں زیادتی کا نشانہ بنایا، معطل سول جج نہ تفتیشی افسران سے تعاون کررہا ہے اور نہ ڈی این اے ٹیسٹ کروارہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔