- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
روس اور ایرانی فوجیں شام میں شہریوں کو نشانہ بنانے سے گریز کریں، امریکا
واشنگٹن: امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان مورگن آرٹاگس نے روس اور ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں شہری علاقوں پر کارروائی سے گریز کریں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان امریکی وزارت خارجہ مورگن آرٹاگس نے شام میں معصوم شہریوں کی ہلاکتوں اور املاک کے نقصان پر موجودہ صورت حال کو بدترین انسانی المیہ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ روس اور ایران، شام میں شہری علاقوں کو نشانہ بنانے سے باز رہیں۔
ترجمان وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ شام میں برسوں سے جاری بحران کا حل فوج کشی نہیں بلکہ سیاسی ہونا چاہیئے اور اب یہ بحران سنگین تر ہوتا جا رہا ہے جبکہ ترکی بھی دوبارہ اس جنگ میں شامل ہوگیا ہے۔ ترکی میں امریکی ایلچی اس صورت حال سے نمٹنے کیلیے مستعد ہیں تاہم مثبت نتائج کے لیے روس اور ایران کو اپنی مہمات کم کرنا ہوں گی۔
واضح رہے کہ شام میں داعش کے آخری ٹھکانے ادلب میں روس کے فضائی اور شامی فوج کے زمینی حملوں میں اضافہ دیکھنا میں آیا ہے جب کہ ایران کے حمایت یافتہ جتھے بھی برسرپیکار ہیں تاہم اس دوران شامی اور ترکی فوج کے درمیان بھی جھڑپیں ہوئیں جس میں دونوں جانب سے جانی نقصان ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔