روس اور ایرانی فوجیں شام میں شہریوں کو نشانہ بنانے سے گریز کریں، امریکا

ویب ڈیسک  منگل 25 فروری 2020
روس، ایران اور شامی فوج کی کارروائیوں سے ادلب میں بدترین انسانی المیے نے جنم لیا ہے، مورگن اورٹاگس (فوٹو: فائل)

روس، ایران اور شامی فوج کی کارروائیوں سے ادلب میں بدترین انسانی المیے نے جنم لیا ہے، مورگن اورٹاگس (فوٹو: فائل)

 واشنگٹن: امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان مورگن آرٹاگس نے روس اور ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں شہری علاقوں پر کارروائی سے گریز کریں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان امریکی وزارت خارجہ مورگن آرٹاگس نے شام میں معصوم شہریوں کی ہلاکتوں اور املاک کے نقصان پر موجودہ صورت حال کو بدترین انسانی المیہ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ روس اور ایران، شام میں شہری علاقوں کو نشانہ بنانے سے باز رہیں۔

ترجمان وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ شام میں برسوں سے جاری بحران کا حل فوج کشی نہیں بلکہ سیاسی ہونا چاہیئے اور اب یہ بحران سنگین تر ہوتا جا رہا ہے جبکہ ترکی بھی دوبارہ اس جنگ میں شامل ہوگیا ہے۔ ترکی میں امریکی ایلچی اس صورت حال سے نمٹنے کیلیے مستعد ہیں تاہم مثبت نتائج کے لیے روس اور ایران کو اپنی مہمات کم کرنا ہوں گی۔

واضح رہے کہ شام میں داعش کے آخری ٹھکانے ادلب میں روس کے فضائی اور شامی فوج کے زمینی حملوں میں اضافہ دیکھنا میں آیا ہے جب کہ ایران کے حمایت یافتہ جتھے بھی برسرپیکار ہیں تاہم اس دوران شامی اور ترکی فوج کے درمیان بھی جھڑپیں ہوئیں جس میں دونوں جانب سے جانی نقصان ہوا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔