دنیا کے سب سے عمر رسیدہ شخص 112 سال کی عمر میں چل بسے

ویب ڈیسک  منگل 25 فروری 2020
112 سالہ واتانابے کو 15 روز قبل ہی دنیا کا سب سے عمر رسیدہ مرد قرار دیا گیا تھا، فوٹو : فائل

112 سالہ واتانابے کو 15 روز قبل ہی دنیا کا سب سے عمر رسیدہ مرد قرار دیا گیا تھا، فوٹو : فائل

ٹوکیو: جاپان میں دنیا کے سب سے عمر رسیدہ شخص چيٹيٹسو واتانابے کا 112 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دنيا کے سب سے عمر رسيدہ شخص کا جاپان ميں انتقال ہو گيا ہے۔ وسطی جاپان کے شہر جوئيتسو کے رہائشی چيٹيٹسو واتانابے مختصر علالت کے بعد چل بسے۔ وہ 5 مارچ 1907 کو پیدا ہوئے تھے. رواں ماہ کی 12 تاریخ کو ہی انہیں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے دنیا کا سب سے عمر رسیدہ مرد قرار دیا تھا۔

واتانابے کی موت کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے تاہم ایک مقامی اخبار نے اہل خانہ کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ چند روز قبل ہی سے انہیں کھانے پینے میں دشواری کا سامنا تھا اور وہ موسمی بخار میں مبتلا ہوگئے تھے۔ ان کا علاج کرایا گیا لیکن افاقہ نہ ہوسکا۔

واتانابے نے سوگواروں میں 5 بچے چھوڑے ہیں جب کہ ان کے پوتے پوتیوں اور پڑپوتوں کی تعداد 28 ہے۔ واتابانے کی مرغوب غذا پھل اور سبزیاں تھیں جو وہ اپنے فارم ہاؤس میں خود اگایا کرتے تھے۔

ایک انٹرویو میں 112 سالہ واتابانے نے اپنی طویل العمری کا راز ہر حال میں خوش اور مسکراتے رہنا بتایا تھا۔ چيٹيٹسو واتانابے نے اپنی زندگی کے 18 سال تائیوان میں ملازمت کی اور مرتے دم تک کھیتی باڑی کرتے رہے۔ اس وقت دنيا کی عمر رسيدہ ترین خاتون کانےتانا ہيں جن کی عمر 117 برس ہے اور وہ بھی جاپانی ہيں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔