- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
دنیا کے سب سے عمر رسیدہ شخص 112 سال کی عمر میں چل بسے
ٹوکیو: جاپان میں دنیا کے سب سے عمر رسیدہ شخص چيٹيٹسو واتانابے کا 112 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دنيا کے سب سے عمر رسيدہ شخص کا جاپان ميں انتقال ہو گيا ہے۔ وسطی جاپان کے شہر جوئيتسو کے رہائشی چيٹيٹسو واتانابے مختصر علالت کے بعد چل بسے۔ وہ 5 مارچ 1907 کو پیدا ہوئے تھے. رواں ماہ کی 12 تاریخ کو ہی انہیں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے دنیا کا سب سے عمر رسیدہ مرد قرار دیا تھا۔
واتانابے کی موت کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے تاہم ایک مقامی اخبار نے اہل خانہ کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ چند روز قبل ہی سے انہیں کھانے پینے میں دشواری کا سامنا تھا اور وہ موسمی بخار میں مبتلا ہوگئے تھے۔ ان کا علاج کرایا گیا لیکن افاقہ نہ ہوسکا۔
واتانابے نے سوگواروں میں 5 بچے چھوڑے ہیں جب کہ ان کے پوتے پوتیوں اور پڑپوتوں کی تعداد 28 ہے۔ واتابانے کی مرغوب غذا پھل اور سبزیاں تھیں جو وہ اپنے فارم ہاؤس میں خود اگایا کرتے تھے۔
ایک انٹرویو میں 112 سالہ واتابانے نے اپنی طویل العمری کا راز ہر حال میں خوش اور مسکراتے رہنا بتایا تھا۔ چيٹيٹسو واتانابے نے اپنی زندگی کے 18 سال تائیوان میں ملازمت کی اور مرتے دم تک کھیتی باڑی کرتے رہے۔ اس وقت دنيا کی عمر رسيدہ ترین خاتون کانےتانا ہيں جن کی عمر 117 برس ہے اور وہ بھی جاپانی ہيں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔