- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
پرانی اور مسلسل کھانسی کے خاتمے کےلیے نئی امید افزا دوا تیار
مانچسٹر: آپ کے اردگرد بھی کئی افراد ایسے ہوں گے جو بظاہر صحت مند دکھائی دیتے ہیں لیکن مسلسل کھانسی ان کا پیچھا نہیں چھوڑتی۔ اس دیرینہ بیماری کے خلاف ایک مؤثر دوا بنائی گئی ہے جسے جیفاپکسنٹ (ایم کے 7264) کا نام دیا گیا ہے۔
دنیا میں 10 فیصد بالغ اور بظاہر صحت مند افراد ایسے ہیں جو کسی مرض کے شکار نہیں لیکن مسلسل اور دیرینہ کھانسی ان کا پیچھا نہیں چھوڑتی۔ لاکھ تدبیروں کے باوجود وقتی طور پر کچھ افاقہ ہوتا ہے لیکن اس کے بعد دوبارہ کھانسی کا دورہ شروع ہوجاتا ہے۔
کئی افراد عشروں سے اس کے شکار ہیں اور ان پر کوئی دوا کارگر نہیں ہوتی۔ اب یونیورسٹی آف مانچسٹر کے سائنسدانوں نے محدود افراد پر اس کے مطالعے کے بعد کہا ہے کہ ان کی تیارکردہ نئی دوا جیفاپکسنٹ اس مرض کی شدت کم کرسکتی ہے۔ مریضوں پر اس کے بہت اچھے اثرات سامنے آئے ہیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق امریکہ اور برطانیہ میں 253 مردوں اور عورتوں پر اسے آزمایا گیا جو اوسطاً 14 برس سے مسلسل کھانسی کے شکار تھے۔ تمام افراد بظاہر صحت مند تھے اور کھانسی کے شکار تھے۔ تمام افراد کو 12 ہفتے تک دوا دی گئی۔ ایک گروہ کو فرضی دوا یا پلے سیبو دی گئیں اور دوسرے گروپ کو 7.5، 20 اور 50 ملی گرام دوا دی گئی۔
علاج سے پہلے تمام مریضوں نے بتایا کہ وہ ایک گھنٹے میں 24 سے 30 مرتبہ کھانستے ہیں۔ اب جن لوگوں نے تین ماہ تک دوا استعمال کی تو ان میں کھانسنے کی شرح کم ہوتے ہوتے فی گھنٹہ 11 تک جاپہنچی۔ تاہم فرضی دوا والے لوگوں نے کہا کہ ان میں بھی کھانسنے کی شرح کم ہوکر 18 کھانسی فی گھنٹہ نوٹ کی گئی۔
تحقیق سے وابستہ پروفیسر جیکی اسمتھ نے بتایا تین ماہ تک استعمال کی جانے والی دوا کا اثر طویل وقفے تک دیکھا گیا۔ ’ ہماری تحقیق بتاتی ہے کہ طریقہ علاج بالکل محفوظ بھی ہے،‘ ڈاکٹرجیکی نے بتایا۔ دوسری جانب مسلسل کھانسی کا علاج کرنے والے ماہر ڈاکٹر گیبریئل مکولے نے اس دوا کو زندگی بدلنے والی قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔