- سندھ پولیس میں جعلی ڈومیسائل پر ملازمت حاصل کرنے والا اہلکار برطرف
- محکمہ انسداد منشیات کی کارروائیاں؛ منشیات کی بھاری مقدار تحویل میں لے لی
- کراچی میں گرمی کی انٹری، پیر کو درجہ حرارت 31 سینٹی گریڈ تک جانے کی پیشگوئی
- اڈیالہ جیل انتظامیہ نے شیخ رشید کیلیے گھر سے آیا کھانا واپس بھیج دیا
- لاہور سفاری پارک میں منفرد قسم کا سانپ گھر لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا
- طلبہ یونین پر پابندی کا 39 واں سال، سندھ میں بحالی کا معاملہ پیچیدہ
- ڈوپامائن بڑھانے والی دوا، ڈپریشن کی اعصابی سوزش کو ختم کرسکتی ہے
- ایک گیلن پانی سے ٹھنڈا ہونے والا ایئرکنڈیشننگ خیمہ
- انسانوں کے ساتھ مل کر مچھلیوں کا شکار کرنے والی ڈولفن
- جیل بھرو تحریک شروع کریں، آپ کا علاج میں کروں گا، رانا ثنا اللہ
- آئی ایم ایف ہر شعبے کی کتاب اور ایک ایک دھلے کی سبسڈی کا جائزہ لے رہا ہے، وزیراعظم
- بھارت میں ٹرانس جینڈر جوڑے کے ہاں بچے کی پیدائش متوقع
- ڈالفن کیساتھ تیراکی کے دوران 16 سالہ لڑکی شارک کے حملے میں ہلاک
- پاک افغان ٹی20 سیریز کب ہوگی، نجم سیٹھی نے اعلان کردیا
- کراچی پرانا گولیمار میں سرچ آپریشن؛ ٹارگٹ کلر، 6 اسٹریٹ کرمنلز، 5 منشیات فروش گرفتار
- ایشیاکپ 2023؛ پی سی بی نے کرک انفو کی خبر کے کچھ نکات کو ’’بےبنیاد‘‘ قرار دیدیا
- کراچی، باپ نشہ آور سگے بیٹے کے قتل میں ملوث نکلا
- خبردار! چلتی گاڑی سے سگریٹ پھینکنے پر 75 ہزار روپے جرمانہ ہوگا
- نمائشی میچ؛ گلیڈی ایٹرز نے زلمی کو سنسنی خیز مقابلے میں 2 رنز سے ہرادیا
- لیاری میں ملزمان نے اسنوکر کلب میں گھس کر نوجوان کو قتل کردیا
نشے کی لت میں مبتلا 14 سالہ عائشہ کو کوئی حکومتی ادارہ تحفظ دینے کیلئے تیار نہیں

14 سالہ عائشہ کو پولیس نے حیات آباد سے ہیروئنچیوں کے گروپ سے آزاد کروایا،فوٹوایکسپریس
پشاور: پشاور میں ایک اور حوا کی بیٹی ہیروئن کی لت میں پڑ گئی 14 سالہ عائشہ کو پولیس نے حیات آباد سے ہیروئنچیوں کے گروپ سے آزاد کروایا لیکن محکمہ سوشل ویلفئیر عائشہ سے بے خبر رہا۔
عائشہ کے والدین کچھ عرصہ قبل دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں جس کے بعد عائشہ نشے کی لت میں پڑ گئی۔ اپنے مستقبل سے بے خبرعائشہ کو حیات آباد پولیس نے ہیروئن پینے والے گروپ سے آزاد کروایا۔ عائشہ حیات آباد میں نشئیوں کے ساتھ ہیروئن پی رہی تھی جس کی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اطلاع ملی۔
اے ایس پی حیات آباد کی نگرانی میں ٹیم نے ہیروئن پینے والے گروہ پر چھاپہ مارا جہاں عائشہ ہیروئن پینے میں مصروف تھی، تاہم عائشہ کو معاشرتی برائی سے روکنے اور اسے محفوظ پناہ گاہ منتقل کرنے کے لئے پولیس اسے تھانے لے گئی جہاں بچی کو ایدھی سینٹر پشاور کے حوالے کر دیاگیا۔
پشاور میں نشے کی لت میں مبتلا 14 سالہ عائشہ کو کوئی بھی حکومتی ادارہ تحفظ دینے کے لئے تیار نہ ہوسکا، عائشہ کو سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کرنے کے لئے بہت کوششیں کی گئیں، باربار رابطہ کرنے کے باجود محکمہ سماجی بہبود نے عائشہ کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے معذرت کرلی۔
دوسری جانب منشیات بحالی سینٹر نے بھی حوا کی بیٹی کو تحویل میں لینے سے انکار کردیا، ضلعی انتظامیہ نے بھی بچی کو محفوظ جگہ منتقل کرنے کے حوالے سے رابطے کئے لیکن کوئی حل نہ نکل سکا، جس پر پولیس نے عائشہ کو بلقیس ایدھی سینٹر منتقل کر دیا۔
عائشہ نے پولیس کو بتایا کہ وہ گزشتہ دو، تین سال سے نشہ کر رہی ہے۔ طارق جو کہ متنی میں اس کا ہمسایہ ہے وہ اسے حیات آباد لے کرآیاتھا۔ طارق میرے علاقے کا رہنے والا ہے وہ خود بھی نشہ کرتا ہے میں بھی اس کے ساتھ ایک ماہ سے حیات آباد میں تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔