کراچی میں کرونا وائرس؛ صنعتی شعبے نے طبی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کردیا

احتشام مفتی  جمعرات 27 فروری 2020
ایئرپورٹ اور صوبہ سندھ کے داخلی وخارجی راستوں پر کورینٹائن کیمپ قائم کیے جائیں، عبداللہ عابد

ایئرپورٹ اور صوبہ سندھ کے داخلی وخارجی راستوں پر کورینٹائن کیمپ قائم کیے جائیں، عبداللہ عابد

کراچی: کراچی کے نوجوان میں کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد صنعتی شعبے نے سندھ میں طبی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کردیا۔

صنعتی شعبے نے کراچی میں کرونا وائرس کی تشخیص پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ایرانی سرحد احتیاط تدبیر کے طور پر بند کرنے اورعارضی طور پر زمینی، فضائی رابطے جزوی طورپربند کرنےکی تجویز دیتے ہوئے سندھ میں طبی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

فیڈرل بی ایریا ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر عبداللہ عابد نے کہا کہ سندھ میں اس مہلک وائرس کی نشاندہی کے بعد متعلقہ اداروں اور حکومت کی ذمہ داری بڑھ گئی ہے۔ انہوں حکومت پر زور دیا کہ وہ کروناوائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے فوری طور پر صوبے میں طبی ایمرجنسی نافذ کرے جب کہ وائرس کی تشخیص کے لیے ایئرپورٹ، صوبہ سندھ کے داخلی و خارجی راستوں پر کورینٹائن کیمپ قائم کیے جائیں جس کے عملے کو جدید آلات سے لیس کیا جائے تاکہ وائرس کی تشخیص میں کسی قسم کی کوتاہی سرزد نہ ہوسکے اور عوام کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ کرونا وائرس کی ممکنہ پھیلاو کے خطرات کے پیش نظر صنعتی شعبے چین سے خام مال کی درآمد معطل ہونے کے باوجود صبر کا مظاہرہ کررہا ہے جس کی وجہ سے صنعتوں کو پیداواری سرگرمیاں جاری رکھنے میں دشواریوں کا سامنا ہے کیونکہ بنیادی خام مال کی درآمدی سرگرمیاں معطل ہونے سے صنعتوں کو طلب کے مطابق خام مال کی فراہمی ممکن نہیں ہوپارہی اور منافع خوروں نے موقع پاتے ہی ایسے درآمدی خام مال کی قیمتوں میں دگنااضافہ کردیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔