- حکومت نے پٹرول بحران پر قائم کمیشن کی رپورٹ پبلک کردی
- کیلے کا چھلکا، حسن کا خزانہ
- ڈالر کی قدر میں ایک بار پھر اضافہ
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کے نرخ کم ہوگئے
- روسی صدر امریکی میزبانی میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت پر آمادہ
- پے پال کی ’وینمو‘ نے کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت شروع کردی
- ہفتے میں صرف ایک بار انسولین انجکشن کا ابتدائی تجربہ کامیاب
- چھ سالہ بچے کو ٹرین سے بچانے کی سنسنی خیز ویڈیو وائرل
- کورونا بے قابو؛ نئی دہلی میں ہونے والا ہاکی فیڈریشن کا اجلاس ملتوی
- افطاری بنانے میں جھگڑا، باپ نے بیٹے کو چھری کے وار کرکے قتل کردیا
- کالعدم تحریک لبیک کا لاہور دھرنا ختم کرنے کا اعلان
- سینئرصحافی اورسابق چیئرمین پیمرا گولی لگنے سے زخمی، پولیس
- رواں مالی سال کے پہلے9 ماہ کے دوران بیرونی سرمایہ کاری میں 52 فیصد کمی
- نشے کے لیے پیسے نہ دینے پر شوہر نے بیوی کو قتل کردیا
- یو اے ای نے پاکستان پرواجب الادا 2 ارب ڈالرکی وصولی موخر کردی
- شاہد خاقان عباسی پارلیمانی آداب بھول گئے، اسپیکر کو جوتا مارنے کی دھمکی
- جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز سے اعتماد میں اضافہ ہوا، مصباح الحق
- افریقی ملک چاڈ کے صدر فرنٹ لائن پر فوج کی کمانڈ کے دوران ہلاک
- مقامی وبین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی
- مارک زکربرگ کی تنخواہ ایک ڈالراورخرچہ 23 ملین ڈالر
دہلی میں مسلم کش فسادات پر انڈونیشیا میں بھارتی سفیر کی طلبی

انڈونیشین وزارت خارجہ کا انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے مسلمانوں پر حملوں پر تشویش کا اظہار
جکارتہ: انڈونیشیا کی وزارت خارجہ نے بھارتی شہر دہلی میں مسلم کش فسادات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انڈونیشین میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ نے دارالحکومت جکارتہ میں بھارتی سفیر کو طلب کرکے دہلی میں مسلمانوں کی جان و املاک پر حملوں کے بارے میں استفسار کیا۔
انڈونیشین وزارت خارجہ نے انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے مسلمانوں پر حملوں پر تشویش کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ بھارتی حکومت ان فسادات پر قابو پانے میں کامیاب ہوجائے گی۔
انڈونیشین وزیر مذہبی امور فضل الراضی نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف خونریزی کی شدید مذمت کرتے انہیں غیر انسانی اور مذہبی اقدار کے خلاف قرار دیا۔ وزیر مذہبی امور نے بھارت پر اقیلتوں کے جان و مال کی تحفظ کے لیے زور دیا۔ انہوں نے بھارت اور اپنے ملک کے مذہبی رہنماؤں کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کا درس دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کا مقبوضہ کشمیر اور نئی دہلی میں مسلم نسل کشی پر تشویش کا اظہار
فضل الراضی نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں پر حملوں کا بدلہ لینے کے لیے شرپسند عناصر انڈونیشیا میں حملے کرسکتے ہیں۔ انڈونیشیا کی آبادی میں 1.69 فیصد ہندو ہیں جس میں سے ایک صوبہ بالی میں ہندوؤں کا تناسب 83 فیصد ہے۔
واضح رہے کہ دہلی میں پولیس اور حکومتی سرپرستی میں انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے مسلم کش فسادات میں جاں بحق افراد کی تعداد 42 ہوگئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔