آج افغانستان کے لیے تاریخی دن ہے، صدر اشرف غنی

ویب ڈیسک  ہفتہ 29 فروری 2020
افغان امن معاہدے سے ملک میں استحکام آئے گا، افغان صدر (فوٹو: فائل)

افغان امن معاہدے سے ملک میں استحکام آئے گا، افغان صدر (فوٹو: فائل)

کابل: افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ آج افغانستان کے لیے ایک تاریخی دن ہے اور آج ہونے والے افغان امن معاہدے سے 19 سالہ طویل اور تباہ کن جنگ کا ہمیشہ ہمیشہ کیلیے خاتمہ ہو جائے گا جس کے لیے پاکستان سمیت دیگر دوست ممالک کا شکر گزار ہوں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کابل میں امریکی وزیر دفاع امرک ایسپر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دوحہ میں ہونے والے امریکا اور افغان طالبان کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے کو تاریخی موقع قرار دیا اور افغانستان میں طویل جنگ کے خاتمے کے لیے امریکا اور پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

افغان صدر نے امید ظاہر کی کہ اس معاہدے سے افغانستان میں امن اور استحکام آئے گا جس کے لیے افغان عوام نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ دائمی امن کے لیے افغانستان امریکا کیساتھ مشترکہ کاوشیں جاری رکھے گا اور تمام فریقین معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنائیں گے۔

صدر اشرف غنی نے میڈیا کو مزید بتایا کہ امن معاہدے کے تحت افغان سرزمین میں موجود غیر ملکی فوجی افغان فوج کو تربیت دیں گی اور اب افغانستان میں بھی طالبان اور کابل حکومت کے درمیان براہ راست مذاکرات بھی ہوں گے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا طالبان امن معاہدہ؛ امریکی فوج 14 ماہ میں افغانستان سے مکمل انخلاء کرے گی

افغان صدر اشرف غنی نے مزید بتایا کہ طالبان پر تشدد حملے بند کردیں گے اور امریکی فوجی 135 دن کے اندر اپنے فوجیوں کی تعداد میں بتدریج کمی لاتے ہوئے آٹھ ہزار اہلکاروں تک محدود کردے گی جب کہ اگلے 14 ماہ میں نیٹو اور امریکی اہلکاروں کو افغانستان سے مکمل انخلا کرنا ہوگا۔

صدر اشرف غنی نے کہا کہ طالبان نے بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ افغانستان کی سرزمین کسی کیخلاف استعمال نہیں ہوگی اور دہشت گردی کے فروغ کی حوصلہ شکنی کی جائے گی جس کے لیے طالبان اور کابل حکومت بات چیت بھی جاری رکھیں گی۔

واضح رہے کہ قطر میں افغان طالبان اور امریکا کے درمیان امن معاہدہ طے پا گیا ہے جس پر امریکا کی جانب وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے جب کہ افغان طالبان کی جانب سے ملا عبدالغنی برادر نے معاہدے پر دستخط کیئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔