- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
آج افغانستان کے لیے تاریخی دن ہے، صدر اشرف غنی
کابل: افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ آج افغانستان کے لیے ایک تاریخی دن ہے اور آج ہونے والے افغان امن معاہدے سے 19 سالہ طویل اور تباہ کن جنگ کا ہمیشہ ہمیشہ کیلیے خاتمہ ہو جائے گا جس کے لیے پاکستان سمیت دیگر دوست ممالک کا شکر گزار ہوں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کابل میں امریکی وزیر دفاع امرک ایسپر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دوحہ میں ہونے والے امریکا اور افغان طالبان کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے کو تاریخی موقع قرار دیا اور افغانستان میں طویل جنگ کے خاتمے کے لیے امریکا اور پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
افغان صدر نے امید ظاہر کی کہ اس معاہدے سے افغانستان میں امن اور استحکام آئے گا جس کے لیے افغان عوام نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ دائمی امن کے لیے افغانستان امریکا کیساتھ مشترکہ کاوشیں جاری رکھے گا اور تمام فریقین معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنائیں گے۔
صدر اشرف غنی نے میڈیا کو مزید بتایا کہ امن معاہدے کے تحت افغان سرزمین میں موجود غیر ملکی فوجی افغان فوج کو تربیت دیں گی اور اب افغانستان میں بھی طالبان اور کابل حکومت کے درمیان براہ راست مذاکرات بھی ہوں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا طالبان امن معاہدہ؛ امریکی فوج 14 ماہ میں افغانستان سے مکمل انخلاء کرے گی
افغان صدر اشرف غنی نے مزید بتایا کہ طالبان پر تشدد حملے بند کردیں گے اور امریکی فوجی 135 دن کے اندر اپنے فوجیوں کی تعداد میں بتدریج کمی لاتے ہوئے آٹھ ہزار اہلکاروں تک محدود کردے گی جب کہ اگلے 14 ماہ میں نیٹو اور امریکی اہلکاروں کو افغانستان سے مکمل انخلا کرنا ہوگا۔
صدر اشرف غنی نے کہا کہ طالبان نے بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ افغانستان کی سرزمین کسی کیخلاف استعمال نہیں ہوگی اور دہشت گردی کے فروغ کی حوصلہ شکنی کی جائے گی جس کے لیے طالبان اور کابل حکومت بات چیت بھی جاری رکھیں گی۔
واضح رہے کہ قطر میں افغان طالبان اور امریکا کے درمیان امن معاہدہ طے پا گیا ہے جس پر امریکا کی جانب وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے جب کہ افغان طالبان کی جانب سے ملا عبدالغنی برادر نے معاہدے پر دستخط کیئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔