اسرائیلی فوج کا 3 فلسطینی بچوں کے قتل کا اعتراف

خبر ایجنسیاں  بدھ 4 مارچ 2020
3 فلسطینی بچے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد سے باڑ عبور کر رہے تھے، انھیں روکنے کے لیے گولیاں ماری گئیں
۔ فوٹو : فائل

3 فلسطینی بچے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد سے باڑ عبور کر رہے تھے، انھیں روکنے کے لیے گولیاں ماری گئیں ۔ فوٹو : فائل

 غزہ: قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی سرحد پر 3 فلسطینی بچوں کو گولیاں مار کر شہید کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

صہیونی فوج کی طرف سے دعویٰ کیاگیا کہ 3 فلسطینی بچے اس وقت اسرائیلی فوج کی گولیوں کا نشانہ بنے تھے جب وہ غزہ کی پٹی کی سرحد عبور کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے سول انتظامیہ کو بتایا گیا کہ 21جنوری کو تین فلسطینی لڑکے محمد ھانی ابو مندیل، سالم زوید نعامی اور محمود خالد سعید غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد سے باڑ عبور کر رہے تھے تو انہیں روکنے کے لیے گولیاں ماری گئیں۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے 3 فلسطینیوں کو غزہ کی سرحد پر 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں داخلے کی کوشش کے دوران شہید کردیا تھا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ تین فلسطینی لڑکے سرحد عبور کرکے وعرہ کے مقام پر پہنچے جہاں پر اسرائیلی فوج نے انھیں آگے بڑھنے پر وارننگ دی مگر وہ آگے بڑھتے رہے جس کے بعد انھیں گولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔ تاہم صہیونی فوج نے ان فلسطینیوں کو شہید کرنے یا انھیں گرفتار کرنے کا کوئی بیان نہیں دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔